ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم نے اپنے دور حکومت کے پلاٹینم جوبلی ویک اینڈ کے اختتام پر دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ان کے سات دہائیوں پر مشتمل دور حکومت میں ’کوئی رہنما اصول‘ نہیں ہیں۔
96 سالہ ملکہ نے اتوار کو ’پلاٹینم جوبلی پیجنٹ‘ میں سرپرائز شرکت کی اور اس موقع پر عاجزی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پلاٹینم جوبلی تقریبات سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔
شاہی محل بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’جب یہ بات آتی ہے کہ 70 سال کو ملکہ کے طور پر کیسے بیان کیا جائے تو اس کے کوئی رہنما اصول نہیں ہیں۔ یہ واقعی پہلی مرتبہ ہے، لیکن مجھے اس بات نے بہت متاثر کیا ہے کہ بہت سارے لوگ میری پلاٹینم جوبلی منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’اگرچہ میں ذاتی طور پر ہر تقریب میں نہیں جاسکتی لیکن میرا دل آپ سب کے ساتھ رہا ہے اور میں اپنے خاندان کے تعاون سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق آپ کی خدمت کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔‘
ملکہ نے کہا: ’میں اس مہربانی، خوشی اور تعلق سے متاثر ہوئی ہوں، جو حالیہ دنوں میں بہت واضح ہے اور مجھے امید ہے کہ آنے والے کئی سالوں تک متحد ہونے کا یہ احساس محسوس کیا جائے گا۔‘
آخر میں ملکہ نے کہا: ’میں نیک تمناؤں اور ان تقریبات میں کردار ادا کرنے پر آپ سب کی تہہ دل سے مشکور ہوں۔‘
اس پیغام کے ساتھ الزبتھ آر کے دستخط تھے۔
گذشتہ برس اکتوبر میں ہسپتال میں رات بھر قیام کے بعد سے ملکہ کو نقل و حرکت کے مسائل کا سامنا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان مسائل کے باعث ہی جمعے کو ملکہ نے تھینکس گیونگ کی تقریب اور ہفتے کو ایپسم ڈربی میں شرکت نہیں کی۔
تاہم ملکہ جمعرات کو ’ٹروپنگ دی کلر پریڈ‘ کے اختتام کے موقع پر شاہی خاندان کے کارکنان کے ساتھ بکنگھم پیلس کی بالکونی میں نمودار ہوئیں۔
اس شام کے بعد انہوں نے ونڈسر کیسل میں ایک پلاٹینم جوبلی مشعل بھی روشن کی، جسے اس سال کے آغاز میں انہوں نے اپنا بنیادی گھر بنایا ہے۔
اتوار کو وہ اپنے تینوں وارثوں شہزادہ چارلس، شہزادہ ولیم اور شہزادہ جارج کے علاوہ ڈچس آف کارن وال، ڈچس آف کیمبرج، شہزادی شارلٹ اور شہزادہ لوئس کے ساتھ بکنگم پیلس کی بالکونی میں دیکھی گئیں۔
’پلاٹینم جوبلی پیجینٹ‘ میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل تھے، جس کا آغاز برطانیہ اور دولت مشترکہ کی مسلح افواج کی پریڈ کے ساتھ ہوا، جس کی سربراہ ملکہ ہیں۔
اس موقع پر ملکہ کے ہولوگرام کو 260 سالہ گولڈ سٹیٹ کوچ پر پیش کیا گیا، جس سے ان کے دور حکومت کے جشن کا آغاز ہوا۔
ملکہ کی زندگی اور بادشاہی کا جشن منانے کے لیے تقریباً 6000 فنکاروں نے بھی شرکت کی، جن میں معذور افراد بھی شامل تھے۔
دیگر تقاریب کے علاوہ شمال مغربی انگلینڈ میں ’پریسٹن میلے‘ میں دیسی ایشیائی رخ بھی دیکھنے کو ملا، جہاں کلاسیکی موسیقی اور رقص کے ساتھ ساتھ خواتین ہاتھوں میں مہندی بھی لگاتی نظر آئیں۔