اپنی ’زندگی‘ کا خدشہ ہے، یہ کہتے ہوئے ایک بھارتی خاتون سائیکلسٹ نے قومی ٹیم کے چیف کوچ آر کے شرما پر الزام لگایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر انہیں اپنے کمرے میں زبردستی لے گئے، ’تربیت کے بعد مساج‘ کی پیشکش کی اور ’زبردستی‘ انہیں اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کی۔
دی انڈین ایکسپریس کے نامہ نگار مہر واسودا کی رپورٹ کے مطابق سپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کو ای میل کی گئی ان کی شکایت کے مطابق انہیں گذشتہ ماہ سلووینیا میں ایک کیمپ کے دوران ’اس نے ساتھ سونے‘ کے لیے بھی کہا۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ آر کے شرما نے مبینہ طور پر خاتون سائیکلسٹ کو کہا کہ وہ انہیں ’اپنی بیوی‘ بنانا چاہتے ہیں۔ جب خاتون کھلاڑی نے مزاحمت کی تو شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ کوچ نے انہیں ’نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس (NCOE) سے ہٹا کر‘ اس کے کیریئر کو تباہ کرنے کی دھمکی دی اور اس بات کو یقینی بنانے کی دھمکی دی کہ وہ ’سڑک پر سبزیاں بیچیں گی۔‘
شکایت کے مطابق جب سائیکلسٹ نے کیمپ چھوڑ کر بھارت واپس آنے کا فیصلہ کیا تو آر کے شرما نے اپنے گھر والوں کو بلایا اور ان سے شادی کرنے کو کہا کیوں کہ بقول ان کے ان کا کھیل میں مستقبل نہیں ہے۔
شرما اس ماہ ایشین چمپئن شپ کے تربیتی کیمپ میں باقی بھارتی ٹیم کے ساتھ سلووینیا میں ہیں اور انہوں نے 14 جون کو واپس آنا ہے۔
انہوں نے دی انڈین ایکسپریس کی جانب سے الزامات کا جواب حاصل کرنے کے لیے کالز اور پیغامات کا جواب نہیں دیا۔ یہ کوچ 2014 سے قومی ٹیم سے وابستہ ہیں۔
خاتون سائیکلسٹ کی شکایت سپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) پیر کو ایک مختصر بیان میں سامنے لائی جس میں کہا گیا کہ انہیں ’فوری طور پر‘ واپس لایا گیا تاکہ ’ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے-‘ اور یہ کہ ’معاملے کی تحقیقات‘ کے لیے ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے جو کہ ’ترجیحی بنیادوں پر کام نمٹا رہا ہے۔‘
ایک الگ بیان میں سائیکلنگ فیڈریشن آف انڈیا (CFI) نے شکایت کنندہ اور کوچ کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’شکایت کنندہ کے ساتھ‘ کھڑی ہے اور اس نے اپنا ایک تحقیقاتی پینل تشکیل دیا ہے۔
تفصیلی شکایت میں خاتون سائیکلسٹ نے کوچ کے طرزعمل کو ’نامناسب، غیرقانونی اور قابل اعتراض‘ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی خاتون سائیکلسٹ کا کوچ پر ’نامناسب رویے‘ کا الزام
شکایت میں کہا گیا ہے ’میں نے 15 مئی 2022 سے 14 جون 2022 تک سلووینیا میں سائیکلنگ ٹریننگ کیمپ کے لیے روانہ ہونا تھا۔ تمام لاجسٹکس کے انتظامات کرنے کے بعد مجھے حیرت اور صدمے کی وجہ سے اپنی طے شدہ سفر کی تاریخ سے تین دن پہلے اپنے کوچ مسٹر آر کے شرما کا فون آیا کہ مجھے سلووینیا کے ہوٹل بالنیا میں کمرہ ان کے ساتھ شیئر کرنا ہے۔‘
شکایت کے مطابق سائیکلسٹ ’انتہائی گھبراہٹ اور بے چینی کی حالت میں داخل ہوئی‘ اور اسے سونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس نے سائیکلنگ سے منسلک کھیلوں کے ماہر نفسیات سے مدد طلب کی تھی۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’چوں کہ مجھے سلووینیا کے لیے فلائٹ چند دنوں میں پکڑنی تھی اس لیے میرے پاس کوچ کی طرف سے فراہم کردہ معلومات پر کارروائی کرنے کے لیے تقریباً کوئی وقت نہیں بچا تھا۔ بیرون ملک تربیت اور کیمپ میں شرکت کا موقع کھونے پر انتہائی الجھن اور پریشانی کی حالت میں میں نے سوچا کہ میں سلووینیا پہنچوں گی اور متبادل انتظامات کی درخواست کرنے کی کوشش کروں گی۔‘
شکایت میں مزید کہا گیا ہے 16 مئی کو سلووینیا میں ہوٹل پہنچنے پر سائیکلسٹ نے الگ کمرے کی درخواست کی لیکن کوچ نے مبینہ طور پر ’بدتمیز اور مسترد کرنے والے انداز‘ میں جواب دیا اور کہا کہ اسے ’ہندوستان میں ہی رہنا چاہیے۔‘
’بعد میں میری علیحدہ / مختلف کمرے کی درخواست پر توجہ نہیں دی گئی۔ میرے پاس کوچ کے کمرے میں رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔‘
شکایت میں کہا گیا ہے یہ ہوٹل کے ریکارڈ میں بھی دکھایا گیا ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ٹیم کے معاون عملے کی مدد سے یہ مسئلہ ایس اے آئی کے ایک سینیئر اہلکار کے نوٹس میں لایا گیا تھا جس نے ’فوری طور پر اس کے لیے علیحدہ کمرے کا انتظام کیا۔‘
شکایت کے مطابق اس اقدام نے مبینہ طور پر کوچ کو غصہ دلایا جو مبینہ طور پر مسلسل ’ان کے کیریئر کو تباہ کرنے‘ کی دھمکیاں دیتے رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شکایت کے مطابق کوچ نے مبینہ طور پر 19 مئی کو سائیکل سوار کو ’پوسٹ ٹریننگ مساج‘ کے لیے اپنے کمرے میں مدعو کیا لیکن اس نے اس درخواست کو نظر انداز کر دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 25 مئی کو سائیکلسٹ کو لڑکوں کی ٹیم کے ساتھ ایک ایونٹ کے لیے جرمنی جانا تھا لیکن کوچ نے مبینہ طور پر انہیں ساتھ نہیں لیا اور یہ دعویٰ کیا کہ وہاں کوئی اضافی جگہ نہیں تھی۔
تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’اس کے نتیجے میں سائیکل سوار کو واپس سلووینیا میں رہنے پر مجبور کیا گیا جب کہ ٹیم کے باقی افراد نے جرمنی کا سفر کیا۔‘
’تاہم، بدترین ابھی ہونا باقی تھا… 29 مئی 2022 کو کوچ جرمنی سے صبح تقریباً 7 بجے واپس آئے۔ میں نے اپنے دروازے پر دستک سنی۔ دروازہ کھولنے پر کوچ زبردستی میرے کمرے میں داخل ہوگئے رہے ہیں ے ہیں۔ اس کے بعد وہ بیڈ پر لیٹ گئے۔ جب میں نے ان سے جانے کی درخواست کی تو انہوں نے زبردستی مجھے اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کی اور مجھ سے کہا کہ آکر ان کے ساتھ سو جاؤں۔‘
’اس کے علاوہ، کوچ نے ایسے تبصرے کیے جیسے مجھے اس کی بیوی کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے کیوں کہ وہ مجھ سے بے حد پیار کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ میں اس کی بیوی بنوں۔‘
’چند گھنٹوں کے بعد میں نے کسی طرح اپنے آپ کو اور اپنے جذبات کو اکٹھا کیا اور اس واقعے کی اطلاع کھیلوں کے ماہر نفسیات کو دی۔‘
رابطہ کرنے پر پشپیندر گرگ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا: ’جب ہمیں اس واقعے کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ پریشان تھیں، تو ہم نے فوری طور پر سائکلسٹ کو کہا کہ ہم آپ کو واپس لے آئیں گے۔‘ اس عرصے کے دوران ایس اے آئی کے اہلکار اور کھلاڑی کے تعلقات کے مینیجر اس کے ساتھ رابطے میں تھے۔
سائیکلسٹ کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ کوچ نے ’مجھے ذہنی اور جذباتی طور پر تباہ کر دیا ہے، جو اب میری کھیل کی کارکردگی کو متاثر کر رہا ہے۔‘