اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل اور ترکی نے کامیاب مشترکہ کارروائی میں ایک ’ایرانی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے‘، جس نے ’ترکی میں اسرائیلی اہداف پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔‘
اسرائیلی اخباد ’ہارٹز‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ نیٹ ورک تقریباً ایک ماہ قبل ترک حکام کو اسرائیلی خفیہ اطلاع کے بعد بےنقاب ہوا تھا۔
دوسری جانب ایک اسرائیلی عہدیدار نے اخبار ’وائی ٹی نیوز‘ کو ایران کی جانب سے حملوں کی کوششوں میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا: ’وہاں حالات واقعی سنگین ہو رہے ہیں۔‘
گذشتہ ماہ کے آخر میں اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے ترکی کے لیے سفری انتباہ جاری کیا تھا۔ یہ انتباہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے ایک سینیئر رکن حسن سید خدائی کے قتل کے بعد ایرانی دھمکیوں کے نتیجے میں سامنے آیا تھا۔
تہران نے خدائی کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا۔
50 سالہ کرنل حسن سید خدائی کو 22 جولائی کو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے تہران میں واقع ان کے گھر کے باہر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
خدائی کے قتل کے بعد پاسداران انقلاب کی نیوز ویب سائٹ سپاہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں ایرانی فورس کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ کرنل خدائی کو ’بدترین لوگوں، صہیونیوں نے مارا۔ خدا نے چاہا تو ہم اس موت کا بدلہ لیں گے۔‘
مزید پڑھیے: پاسداران انقلاب کا ’صہیونیوں‘ پر ایرانی کرنل کے قتل کا الزام
نومبر 2020 میں ایران کے چوٹی کے ایٹمی سائنس دان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد سے ایران کی سرزمین پر کرنل خدائی کا قتل ایک بڑی کارروائی تھی۔
دوسری جانب امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ ’اس قتل کا مقصد ایران کو خبردار کرنا تھا کہ وہ ایرانی قدس فورس کے اندر موجود ایک ایلیٹ گروپ کی کارروائیاں بند کرے، جس کے ڈپٹی کمانڈر حسن سید خدائی تھے۔‘
ایران انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق: ’خدائی 2012 کے کار بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تھے، جنہوں نے نئی دہلی میں ایک اسرائیلی سفارت کار کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں سفارت کار کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئی تھیں۔‘
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ حسن سید خدائی تھائی لینڈ میں اسرائیلی سفارت کاروں کو نشانہ بنانے کی کارروائی میں بھی ملوث تھے۔
یہ بھی پڑھیے: تہران: ایرانی قدس فورس کے کرنل اپنے گھر کے سامنے قتل
گذشتہ ماہ ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا تھا کہ القدس فورس کے ایک ایجنٹ کو ترکی میں اسرائیلی قونصل خانے کے ملازم سمیت تین افراد کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے حوالے سے اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس سازش کو ان کی خفیہ ایجنسی موساد نے ناکام بنایا۔
حالیہ عرصے میں ایران میں متعدد اہم شخصیت کے قتل یا پراسرار حالات میں موت کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں ایران کے ایک جوہری سائنس دان کامران ملاپور پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے تھے۔
مزید پڑھیے: ایران: ایک اور جوہری سائنس دان کی موت
اگرچہ ایران کے سرکاری ذرائع نے جوہری سائنس دان کی موت کا تذکرہ نہیں کیا، لیکن ایرانی اور اسرائیلی ویب سائٹس نے کامران ملاپور کی موت کی خبر شائع کی تھی۔
اس سے قبل میزائل اور ڈرون سائنس دان ایوب انتظاری کی مشتبہ موت کا واقعہ منظر عام پر آیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حالیہ برسوں میں ایران کی نطنز نیوکلیئر سائٹ پر دو دھماکوں سمیت حادثات کا ایک سلسلہ دیکھا گیا ہے اور تہران نے ان واقعات کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔