پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ بنی گالہ میں مبینہ جاسوسی کے لیے ملازم کو اس وقت ہائر کیا گیا جب عمران خان وزیراعظم تھے۔
اسلام آباد میں پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا: ’یہ جو لڑکا جسے ہائر کیا گیا، جسے خریدا گیا اور ڈیوائس رکھوائی گئی۔ ڈیوائس بارودی بھی رکھی جاسکتی ہے، لیکن وہ ریکارڈنگ کی تھی، کتنے گھنٹوں کی ریکارڈنگ کرسکتی ہے، اس کا جائزہ سب کے سامنے ہے، لیکن سب سے اہم کڑی ہے کہ اس لڑکے کو اس وقت ہائر کیا گیا جب عمران خان وزیراعظم تھے۔‘
پی ٹی آئی رہنما نے کہا: ’جب بیرونی سازش چل رہی تھی، اس کے بعد اسے خریدا گیا، یہ اپوزیشن میں نہیں خریدا گیا، ہمارے پاس اس کا ثبوت ہے کہ کس تاریخ کو خریدا گیا۔‘
ساتھ ہی انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو مخاطب کرکے کہا: ’اب یہ جواب آپ نے ڈھونڈنا ہے کہ کون اسے خرید رہا تھا، کون جاسوسی کروا رہا تھا۔‘
بقول شہباز گل: ’اگر اپنے ملک میں یہ ہو رہا ہے تو کیا اس پر کارروائی نہیں بنتی۔‘
تحریک انصاف رہنما کی جانب سے دو روز میں کی جانے والی ان دو نیوز کانفرنسوں پر تاحال حکومت نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
مزید پڑھیے: عمران خان کا سیاسی مستقبل:انحصار وکٹم کارڈ، غیرملکی سازش پر؟
شہباز گل نے یہ پریس کانفرنس ایک ایسے وقت میں کی ہے جب بنی گالہ میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بیڈ روم میں صفائی کرنے والے ملازم کے ذریعے ڈیوائس لگانے کی کوشش کی رپورٹس سامنے آئی تھیں، جس کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ اس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی ٹی آئی رہنما نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس نوجوان کو مارا پیٹا گیا اور اس پر تشدد کرکے بیان دلوایا گیا اور پھر کہا گیا کہ اس کا دماغی توازن درست نہیں۔ ’اگر آپ کسی شہری کی توہین کریں گے کہ آپ کا میڈیکل ٹیسٹ ہوگا تو یہ بیان دینے سے آپ کا میڈیکل ٹیسٹ ضرور ہوسکتا ہے۔‘
بقول شہباز گل: ’پولیس نے کہا کہ ہمارے پاس تفصیل نہیں تھی تو میں بتاتا چلوں کہ آپ کے پاس یہ تفصیل تھی اور آپ ہی کی کسٹڈی میں عمران خان کی سکیورٹی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے جوان اور افسران ہمارے بھائی ہیں لیکن ’چند لوگوں کا جو پولیٹیکل سیل ہے، ان سے کہوں گا کہ ایسا نہ کریں۔‘
یہ بھی پڑھیے: باہر سے پیسے کے ذریعے حکومت تبدیل کرنے کی سازش: عمران خان
شہباز گل کا کہنا تھا: ’ہمارا کوئی بھی ادارہ ہو، ہم ایک خاص لیول سے اوپر اس پر تنقید نہیں کرنا چاہتے کیونکہ اس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔‘
’ہمارے ملک میں اگر کوئی پارٹی یہ روش ڈالنا چاہتی ہے کہ وہ اپنی تکلیف کو برداشت کر رہی ہے تو اس پر زیادہ بوجھ نہ ڈالیں، ہمارے پاس ساری تفصیلات ہیں۔‘
اس سے قبل شہباز گل نے تحریک انصاف کے فوج مخالف ہونے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’آنے والے دنوں میں یہ بیانیہ دینے کی تیاری ہے کہ تحریک انصاف فوج مخالف ہے لیکن ہمارا ایک ہی جواب ہے کہ فوج ہمارے دل کے اندر رہتی ہے۔ کسی ڈر یا مصلحت کی وجہ سے نہیں بلکہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں۔ فوج ہمارا فخر ہے، عمران خان سینہ تان کر فوج کے دفاع یہ پہلے بھی کھڑے تھے اور اب بھی کھڑے ہیں۔‘
شہباز گل نے مزید کہا کہ ’امریکہ نے جو کچھ کیا، یہ ان کا حق ہے، یہ ان کی خارجہ پالیسی ہے۔ عمران خان اور ہمارا مقدمہ یہ ہے کہ انہوں نے تو جو سوچا وہ سوچا لیکن یہاں والوں نے کیا کیا؟ ان کا مقصد یہ ہے کہ انہوں نے امریکہ کے عوام کی حفاظت کرنی ہے، لیکن کیا پاکستان کی خارجہ پالیسی ایسی نہیں ہونی چاہیے؟ کیوں ہمارے گلے میں پٹا بندھا ہوا ہے؟ کیا ہم غلام ہیں؟ یہ سب کس نے کیا؟‘
ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا: ’کھل کر بتائیں کہ آپ نے یہ کیوں کیا؟ اگر آپ نے کوئی فیصلہ کیا ہے تو اسے عوام کے سامنے لائیں۔‘