کراچی کے ایک مدرسے میں قائم ’قرآنی باغ‘ میں ایسے پھل پائے جاتے ہیں جن کا ذکر قرآن میں ہے۔
نارتھ ناظم آباد ميں واقع جامعہ السیفیہ کے واقع اس باغ کا نام حديقہ القرآن ہے۔
اس عمارت کو ’معهد الزهراء‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ باغ قرآن حفظ کرنے والے طالب علموں کے لیے مختص ہے۔
مدرسے سے فارغ التحصیل اور باغ کے صدر نگراں علی اصغر خادم نے بتایا کہ قرآن میں جن پھلوں اور درختوں کا ذکر ہے ان میں سے کچھ مثلاً انار، بیر، کیلا، انگور، انجیر اور زیتون وغیرہ باغ میں موجود ہیں۔
’ان میں سے کچھ ایسے پھل بھی ہیں جو یہاں نہیں لگ سکتے لیکن پھر بھی ہم لگا رہے ہیں تاکہ قرآن کے پھلوں کی برکت یہاں مل سکے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جديد تکنیکی مہارت سے زيتون کی کاشت بھی یہاں ممکن بنا دی گئی ہے۔
علی کے مطابق اس باغ کی بنياد 1984 ميں رکھی گئی تھی اور اس کی رکھوالی جامعہ کا ہر طالب علم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ باغ کی پچھلی جانب نیم اور کھجور کے درخت لگائیں جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل ہارٹیکلچرل سوسائٹی آف پاکستان 70 سالوں سے ایک ایوارڈ پروگرام کا انعقاد کرتا ہے جس میں کراچی سے شرکا شامل ہوتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’الحمداللہ جامعہ السیفیہ چار سال سے بطور قرآنک گارڈن مقابلے میں شریک ہو رہا ہے اور اس نے دو سال ایوارڈ بھی جیتے۔‘
انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ مساجد اور تعلیمی درس گاہیں ایسے باغات بنائیں جن سے عوام کو فائدہ پہنچے۔
ماہرين کے مطابق باغ کو کسی خاص تھيم سے منسوب کرکے شجرکاری مہم ميں لوگوں کی دلچسپی پيدا کی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں انجیرکے درخت پر ایئر لیرنگ کی گئی ہے۔