لاہور ایکسپو سینٹر میں اتوار کو منعقد ہونے والے لاہور آٹو شو میں سوزوکی ایف ایکس سے لے کر نسان جی ٹی آر تک کے گاڑی مالکان نے اپنی گاڑیوں کی نمائش کی۔
پاک وہیلز کے تعاون سے ہونے والے اس آٹو شو میں شمولیت کا ٹکٹ ایک ہزار روپے فی کس تھا۔
ایونٹ میں شمولیت کا عمل قدرے بدنظمی کا شکار تھا کیونکہ ہال میں داخلے کے لیے دروازے کم تھے جبکہ عوام کا جم غفیر تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیملیز کے لیے مختص کردہ دروازوں پر بھی نوجوانوں نے قبضہ کر رکھا تھا جبکہ انتظامیہ انہیں ہٹانے سے قاصر تھی۔
یہی جم غفیر ہال کے اندر بھی تھا، جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد بھی کا فی تھی۔
یہاں آنے والے شائقین کا کہنا تھا کہ یہاں لائی گئی بیشتر گاڑیاں درآمد شدہ ہیں، جو عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں، اسی لیے وہ انہیں دیکھ کر خوش ہو جاتے ہیں۔
کچھ شائقین کا کہنا تھا کہ گذشتہ کچھ برسوں میں گاڑیوں کی قیمتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ عوام کی پہنچ میں نہیں رہیں البتہ سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں شاید خریدیں جاسکیں لیکن اس شو میں آنے والی سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں بھی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں۔
اس شو میں جہاں چھوٹی بڑی، نئی پرانی، بڑے بڑے برانڈز کی گاڑیاں موجود تھیں، وہیں الیکٹرک بائیکس کا بھی ایک سٹال لگایا گیا تھا، جہاں تین ویرینٹس رکھے گئے تھے، جن کی قیمت ایک لاکھ 75 ہزار روپے اور اس سے زائد تھی۔
اس سٹال پر کافی رش دیکھنے کو ملا خاص طور پر خواتین ان بائیکس کو دیکھنے میں خاصی مصروف دکھائی دیں۔
شائقین کا کہنا تھا کہ وہ اس شو کے لیے پورا سال انتظار کرتے ہیں اور ایسے شوز لاہور میں ہوتے رہنے چاہییں۔