پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی نے نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں خود کو پاکستان تک محدود نہیں رکھا بلکہ وہ ملک سے باہر بھی ایسے پاکستانی نژاد کھلاڑیوں کی تلاش میں ہے جو مستقبل کے سٹار بن سکیں۔
’گلوبل زلمی‘ نامی پروجیکٹ کے ذریعے مختلف ملکوں میں زلمی کی ٹیمیں بنائی گئیں جو ہر سال ایک لیگ میں حصہ لے کر اپنا ٹیلنٹ دکھاتی ہیں۔
پشاور زلمی نے اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے یورپ کا رخ کیا ہے۔ زلمی کے ہیڈ کوچ اور سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر محمد اکرم اتوار کو لیجنڈ بلے باز انضمام الحق کے ساتھ جرمنی پہنچے۔ اس سے قبل وہ آسٹریا جا چکے ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں اٹلی اور سپین جائیں گے۔
جرمنی میں نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں پشاور زلمی نے کرکٹ بورڈ ’جرمن کرکٹ یونین‘ کے ساتھ مل کر بون میں ٹرائلز کا اہتمام کیا جس میں سینکڑوں نوجوانوں نے اپنی بولنگ اور بیٹنگ سے دونوں سلیکٹرز کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
اس موقعے پر محمد اکرم اور انضمام الحق نے نوجوانوں کو مشورے دیے کہ کس طرح وہ اپنے کھیل میں نکھار پیدا کرسکتے ہیں۔
انضمام نے خاص طور سے بیٹنگ کی باریکیوں پر روشنی ڈالی اور تکنیک درست کرنے کے لیے مشورے دیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹرائلز کے بعد انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے کہا: ’ہم چاہتے ہیں یورپ کے مخصوص ماحول میں نوجوان کرکٹرزکو مشورے دیں کہ وہ کس طرح آگے بڑھ کر پاکستان یا مقامی ٹیموں کے لیے کھیل سکتے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں لڑکوں میں ٹیلنٹ بہت ہے اور کھیلنے کا جنون بھی، لیکن پروفیشنل کرکٹ نہ ہونے کے باعث ان کی توجہ کم ہے اور سارے اخراجات خود اٹھانے پڑتے ہیں جس سے کرکٹ باقاعدہ کھیلنا مشکل ہوتا ہے۔
انہوں نے اس کی ایک وجہ یورپ میں کرکٹ کی سہولیات نہ ہونا بھی قرار دیا کیونکہ ’مقامی حکومتیں اس کھیل کو پاکستان یا بھارت کی طرح سپورٹ نہیں کرتیں۔‘
انہوں نے مقامی ٹیلنٹ کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کچھ منتخب کھلاڑی گلوبل زلمی کا حصہ بن کر آگے بڑھ سکتے ہی ۔
انہوں نے ان تمام افراد اور مقامی کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کیا جو ’نامساعد حالات میں کرکٹ کے فروغ کے لیے محنت کر رہے ہیں۔‘
جرمن کرکٹ بورڈ کے صدر روی رتنام نے انضمام الحق کا جرمنی آمد پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ زلمی کے اس ٹیلنٹ ہنٹنگ منصوبے کا عالمی سطح پر فائدہ ہوگا۔