پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے معاون اظہار کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو جمعرات کے روز اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پیشی کے موقعے پر پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر کی عدالت میں سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل فیصل چوہدری نے مقدمے کا متن پڑھتے ہوئے بتایا کہ مقدمے میں ملزمہ کا نام مسماۃ مہرین لکھا گیا جسے بعد میں سائرہ لکھ کر ٹھیک کیا گیا۔
وکیل کے مطابق: ’یہ رات نو بجے کا واقعہ ہے جس کا ویڈیو ثبوت موجود ہے۔ وارنٹ کے بغیر پولیس داخل ہوئی اور پولیس نے ان کو مارا بھی ہے۔ گھر کی جو حالت کی ہے، اس کی ویڈیو موجود ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اظہار، نو اگست کو شہباز گل کی گاڑی چلا رہے تھے جب انہیں‘ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا۔ دس اگست کی رات اظہار کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو حراست میں لیا گیا جس کی مزمت میں، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بھی ٹوئٹر بیان جاری کیا۔
رات گئے عماد یوسف کو اٹھائےجانےکےبعد شہباز گل کےمعاون اظہار کی اہلیہ، جنہیں اب خواتین کے تھانےمیں قیدکیاگیاہے، کےسفاکانہ اور غیرقانونی اغواء کی شدیدمذمت کرتاہوں۔ میں اپنی قانونی برادری سے پوچھناچاہتاہوں کہ کیا بنیادی حقوق اب باقی نہیں رہے؟ پنجاب میں عبرتناک انجام سےدوچار ہونے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 11, 2022
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے اور گرفتاری کا عمل ’قانونی‘ ہے۔ پولیس کے مطابق ’ڈرائیور کے اہل خانہ نے کار سرکار میں مزاحمت کی اور اسلام آباد پولیس اس کیس سے جڑے تمام تر شواہد و ثبوت اکٹھے کر رہی ہے۔‘
رات گئے عماد یوسف کو اٹھائےجانےکےبعد شہباز گل کےمعاون اظہار کی اہلیہ، جنہیں اب خواتین کے تھانےمیں قیدکیاگیاہے، کےسفاکانہ اور غیرقانونی اغواء کی شدیدمذمت کرتاہوں۔ میں اپنی قانونی برادری سے پوچھناچاہتاہوں کہ کیا بنیادی حقوق اب باقی نہیں رہے؟ پنجاب میں عبرتناک انجام سےدوچار ہونے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 11, 2022
ملزمان کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کہ ’آج ہم نے حبس بےجا کی درخواست دائر کرنی تھی لیکن پولیس نے میڈیا پر خبر نشر کروا دی۔ مقدمے میں ایک دفعہ کے علاوہ تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔‘ انہوں نے ملزمہ کو مقدمے نکالنے کی استدعا کی۔