پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے دوسرے سیزن کا آغاز آج 13 اگست بروز ہفتہ ہونے جا رہا ہے۔
ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے تحت ہونے والی اس کرکٹ لیگ کی افتتاحی تقریب شام پانچ بجے مظفرآباد کے خوبصورت جلال آباد کرکٹ سٹیڈیم میں منعقد ہوگی، جہاں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری لیگ کا افتتاح کریں گے۔
منتظمین کے مطابق محرم الحرام کے احترام میں تقریب کو گذشتہ سال کی نسبت سادہ رکھا گیا ہے۔
کشمیر پریمیئر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے مقابلے 13 سے 26 اگست تک جاری رہیں گے اور فائنل میچ 26 اگست کو کھیلا جائے گا۔
اس مرتبہ کشمیر پریمیئر لیگ میں سات ٹیمیں شامل ہیں۔ گذشتہ سال لیگ میں چھ ٹیمیں شامل تھیں، تاہم اس سال ’جموں جانباز‘ کے نام سے ایک ٹیم کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے کپتان شاہد آفریدی ہیں۔
دیگر چھ ٹیموں میں گذشتہ سال کی فاتح ٹیم ’راولاکوٹ ہاکس‘ اور دوسرے نمبر پر رہنے والی ’مظفرآباد ٹائیگرز‘ کے علاوہ ’باغ سٹالینز‘، ’کوٹلی لائینز‘، ’میرپور رائلز‘ اور ’اوورسیز واریئرز‘ کی ٹیمیں شامل ہیں۔
لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں شاہد آفریدی کے علاوہ عمر اکمل، محمد حفیظ، شعیب ملک، صہیب مقصود، عامر یامین، اسد شفیق، رومان رئیس اور خرم منظور سمیت کئی قومی کھلاڑی شامل ہیں۔
تاہم اس سال کوئی غیر ملکی کھلاڑی لیگ کا حصہ نہیں اور اس کی وجہ منتظمین کے مطابق سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنا ہے۔ البتہ سمندر پار کشمیری کھلاڑی اس سال بھی مختلف ٹیموں کا حصہ ہیں۔
کشمیر پریمیئر لیگ کے صدر عارف ملک کے مطابق اس مرتبہ لیگ میں 40 سے زائد کشمیری کھلاڑی شامل ہیں۔
ہر ٹیم کے 16 رکنی سکواڈ میں کم از کم پانچ کشمیری کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے اور میچ کھیلنے والی ہر 11 رکنی ٹیم میں دو کشمیری کھلاڑیوں کی شمولیت لازمی قرار دی گئی ہے۔
جلال آباد کرکٹ سٹیڈیم میں میڈیا کو بریفنگ کے دوران عارف ملک کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال ریاستی دارالحکومت میں ٹورنامنٹ کا انعقاد مثبت ثابت ہوا اور یہ تاثر اس سال مزید مضبوط ہو گا۔ ’ایونٹ کی خوبصورتی مظفرآباد میں کرکٹ کا ہونا ہے۔ اتنی بڑی سرگرمی کا مظفرآباد میں ہونا پوری دنیا کے لیے امن کا پیغام ہے۔‘
عارف ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’جموں جانباز کے کپتان اور قومی ہیرو شاہد آفریدی مظفرآباد کے میدان میں ممکنہ طور پر اپنی آخری اننگز کھیلیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت کی جانب سے کشمیر پریمیئر لیگ کے معاملات کی دیکھ بھال کے لیے بنائی گئی سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین منصور قادر ڈار نے کہا کہ اس مرتبہ کشمیر پریمیئر لیگ کے انعقاد میں بہت سارے مسائل تھے۔
انہوں نے بتایا: ’اس سٹیڈیم کی بہت ساری ایسی تیاریاں تھی جو لگ نہیں رہا تھا کہ مکمل ہو سکیں گی۔ لیگ کی جو تاریخیں تھی ان کو فائنل کرنے میں مسئلہ ہو رہا تھا۔ آخری وقت میں جب ہمیں پتہ چلا تو ہم نے کے پی ایل کی پوری ٹیم، سپورٹس بورڈ اور سٹیئرنگ کمیٹی نے مل کر کام کیا۔‘
ان کے مطابق: کشمیر پریمیئر لیگ کے انعقعاد کے سلسلے میں کئی سکیورٹی خدشات بھی تھے۔ عسکری حکام نے بھی خدشات کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومت کے بھی خدشات تھے تاہم ان انتظامات کو بخوبی مکمل کر لیا گیا ہے اور اب اس لیگ کا باقاعدہ آغاز ہونے جا رہا ہے۔
دوسری جانب مقامی کھلاڑیوں سمیت کئی گروہ کشمیر پریمیئر لیگ کے منتظمین کے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں۔ جمعرات کو بھی کئی مقامی کھلاڑیوں نے سٹیڈیم کے باہر احتجاج کیا۔ ان کا الزام ہے کہ ٹیموں میں مقامی کھلاڑیوں کی شمولیت انتہائی کم ہے اور جن کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے وہ بھی میرٹ کے بجائے سفارش کی بنیاد پر شامل ہوئے ہیں۔
تاہم منتظمین ان الزامات کو مسترد کرتے آ رہے ہیں۔