خیبر پختونخوا کے ضلعے لکی مروت میں حالیہ پولیو مہم کے دوران خواتین رضاکاروں کو بارش کی وجہ سے کیچڑ سمیت راستوں میں رکاوٹ کا سامنا ہے، تاہم اس کے باوجود بھی یہ ورکرز اس بیماری کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
لکی مروت پولیو بیماری کے حوالے سے حساس ترین علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ پولیو مہم کا آغاز 15 اگست سے ہوا ہے، جو صوبے بھر میں 25 اگست تک جاری رہے گی۔
پولیو مہم میں حصہ لینے والی ایک رضاکار عصمت بی بی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ہم ساری لیڈی ہیلتھ ورکرز نہایت کھٹن صورت حال میں انسداد پولیو مہم میں بچوں کو پولیو کے قطرے اور ٹیکے لگا رہی ہیں۔ دل کو اطمینان تب ملتا ہے جب دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی ڈیوٹی سرانجام دے سکیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’جان کی پروا نہیں۔ بچوں کی پروا ہے۔ بارش ہو یا دیگر کھٹن حالات ہوں، میں اپنی ڈیوٹی شوق سے نبھاؤں گی۔‘
اس پولیو مہم کے دوران بنائی گئی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے، جس میں چند خواتین رضاکاروں کو بارش کے بعد کیچڑ سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ ویڈیو ضلع لکی مروت کے مضافاتی علاقے آدم زئی کی ہے، جہاں برقع پوش پولیو ورکرز گھر گھر پہنچ کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر عبدو گل نے انڈپینڈنٹ اردو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’بنوں ڈویژن اور خاص کر ضلع لکی مروت کو پولیو کے لحاظ پاک بنانا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا: ’ہماری کوشش یہ ہوگی کہ کوئی بھی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے۔ اسی وجہ سے ہمارے آفیسرز اور پولیو ورکرز اپنی جان پر کھیل کر ناممکن کو ممکن بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔‘
خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع لکی مروت میں بھی پیر سے تیز بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ڈاکٹر عبدو گل وزیر نے کہا: ’ہم بھی بارش کی پروا نہیں کر رہے اور انسداد پولیو مہم کو جاری رکھا ہوا ہے۔‘
لکی مروت پولیس کے مطابق مرد اور خواتین پولیو ورکرز کو سخت سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔