امریکی ٹیلی ویژن اکیڈمی نے ہفتے کو اعلان کیا کہ ہالی وڈ میں نووارد براک اوباما کو ایمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔ انہیں یہ ایوارڈ ان کی اپنی آواز میں دستاویزی فلم سیریز’آور گریٹ نیشنل پارکس‘پر دیا گیا جو نیٹ فلکس پر دکھائی گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو بار امریکہ کے صدر رہنے والے براک اوباما پہلے ہی دو بار گریمی ایوارڈ جیت چکے ہیں۔ انہیں یہ ایوارڈ ان کی یادداشتوں’دی اوڈیسیٹی آف ہوپ‘اور’ڈریمز فرام مائی فادر‘کے لیے دیے گئے جو انہوں نے اپنی آواز میں بیان کیں۔
اس طرح صرف انٹرٹینمنٹ کی دنیا کے آسکر اور ٹونی ایوارڈ باقی رہ گئے ہیں جن کے ملنے کے بعد براک اوباما چار ممتاز ایوارڈ، ایگوٹ (ایمی، گریمی، آسکر اور ٹونی ایوارڈ) حاصل کرنے والی شخصیت بن سکتے ہیں۔
انٹرٹینمنٹ ویکلی ٹریکر کے مطابق صرف 17 لوگوں نے چاروں ایوارڈ حاصل کر رکھے ہیں جن میں میل بروکس، ووپی گولڈ برگ، آڈری ہیپ برن اور حال ہی میں ایوارڈ لینے والی جینیفر ہڈسن شامل ہیں۔
ایک اور امریکی صدر کو پہلے ہی ایمی ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور 1956 میں یہ ایوارڈ دیا گیا تاہم یہ اعزازی ایوارڈ تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2017 میں صدر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل دونوں نے سب سے زیادہ فروخت ہونے والی یادداشتیں لکھیں اور اپنی غیر منافع بخش فاؤنڈیشن کے علاوہ ایک پروڈکشن کمپنی بھی قائم کی ہے جس نے نیٹ فلکس کے ساتھ لاکھوں ڈالر کا بڑا معاہدہ کیا۔
سٹریمنگ سروس کے لیے ان کی کمپنی کی پہلی دستاویزی فلم’امیرکن فیکٹری‘نے بہترین دستاویزی فیچر کے لیے آسکر اور ہدایت کاری کے لیے ایمی ایوارڈ جیتے تاہم یہ ایوارڈ اوباما اور ان کی اہلیہ کو ملنے کی بجائے فلم سازوں کے پاس گئے۔
براک اوباما کے بعد امریکی صدر بننے والے ڈونلڈ ٹرمپ دو بار نامزد ہونے کے باوجود اپنے ریئلٹی کمپیٹیشن شو’دی اپرنٹس‘کے لیے ایمی ایوارڈ نہیں جیت سکے۔
اوباما کی دستاویزی فلموں کی کیٹیگری کے لیے دیگر نامزد افراد میں سابق این بی اے اسٹار کریم عبدالجبار (’بلیک پیٹریاٹس: ہیروز آف دا سول وار ہیروز)، آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ لوپیتا نیونگو(’سیرینگیٹی ٹو‘)اور تجربہ کار فطرت پسند ڈیوڈ ایٹنبرو (’دا میٹنگ گیم‘) شامل ہیں۔
اوباما کو 2008 کے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد امن کا نوبل انعام بھی ملا۔ انہیں یہ ایوارڈ ان کی’بین الاقوامی سفارت کاری اور لوگوں کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنے کی غیر معمولی کوششوں‘کے اعتراف میں دیا گیا۔