انڈیا میں ایک ماں اپنے بیٹے کو شیر کے جبڑوں سے بچانے کے لیے خالی ہاتھ ہی جانور سے بھڑ گئی۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ انڈیا کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں اتوار کی شب پیش آیا جب ارچنا چوہدری نامی خاتون گھر سے اپنے 15 ماہ کے بچے کو لے کر باہر نکلیں جو رفع حاجت کے لیے جانا چاہتا تھا۔
مقامی اہلکار سنجیو شریواستو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک شیر نے بچے پر حملہ کر دیا جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ قریبی بندھو گڑھ ٹائیگر ریزرو سے بھٹک کر یہاں پہنچ گیا تھا۔
شیر نے بچے کے سر میں اپنے دانت پیوست کرنے کی کوشش کی اور خاتون یہ منظر دیکھ کر ہی بچے کو بچانے پہنچ گئیں۔
ماں اس وقت تک بچے کو شیر کے جبڑے سے چھیننے کی کوشش کرتی رہی جب تک کہ گاؤں والے اس کی چیخیں سن کر اسے بچانے کے لیے نہیں پہنچے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہجوم کو دیکھ کر شیر جنگل کی جانب فرار ہو گیا۔
شیر کے ساتھ مقابلے میں خاتون کے پھیپھڑے زخمی ہوئے اور ان کے پیٹ میں زخم آئے جبکہ ننھے بچے کے سر پر گہرے زخم تھے۔
شریواستو نے مزید بتایا: ’انہیں (خاتون کو) ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔ بچہ بھی ٹھیک ہے۔‘
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق شیر کو واپس اس کے محفوظ علاقے میں دھکیلنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے اور گاؤں والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ رات کو گھروں کے اندر ہی رہیں۔
جنوبی ایشیا میں انسانوں اور جانوروں کے درمیان مڈبھیڑ میں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ شہری پھیلاؤ کی وجہ سے جنگلات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق انڈیا میں 2014 اور 2019 کے درمیان شیروں کے حملوں میں تقریباً 225 افراد ہلاک ہوئے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2012 اور 2018 کے درمیان 200 سے زیادہ شیر شکاریوں یا بجلی کے کرنٹ سے ہلاک ہوئے۔
انڈیا دنیا کے تقریباً 70 فیصد شیروں کا مسکن ہے جہاں 2018 میں شیروں کی آبادی کا تخمینہ دو ہزار 967 لگایا گیا تھا۔