’بار بار نسیم شاہ کو شادی کرنے کا کہتا ہوں لیکن وہ کہتے ہیں کہ ابھی وقت نہیں ہے۔‘
یہ کہنا ہے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر اور افغانستان کے خلاف میچ کے سٹار نسیم شاہ کے والد حاجی مظفر شاہ کا جن کے گھر علاقے کے لوگوں کی طرف سے مبارک باد کا سلسلہ جاری ہے۔
نسیم شاہ کے دو چھکوں نے افغانستان اور انڈیا دونوں کو متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ سے باہر کر دیا اور پاکستانی ٹیم فائنل میں پہنچ گئی اور اب سری لنکا کے خلاف فائنل میچ میں اتوار کو مدمقابل ہوں گے۔ پاکستان سمیت انڈیا اور افغانستان میں بھی نسیم شاہ کے چرچے ہیں اور سوشل میڈیا پر نسیم کی کارکردگی کو بھی سراہا جا رہا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کو بذریعہ فون دیے گئے انٹرویو میں نسیم شاہ کے والد حاجی مظفر شاہ نے نسیم شاہ کے کرکٹ کے ابتدائی دنوں اور ان کے مستقبل کے پلان کے بارے میں دلچسپ معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے بتایا، ’نسیم شاہ نے شادی سے ابھی منع کیا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ ابھی وہ کم عمر ہے اور پہلے کرکٹ میں مزید کیریئر بنانا چاہتے ہیں اور اس کے بعد شادی کریں گے اور اپنے علاقے ہی میں کریں گے۔‘
نسیم شاہ کی شاندار پرفارمنس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ایک مداح کا ویڈیو پیغام بھی آیا جس میں انہوں نے نسیم شاہ سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔
نسیم شاہ کے کرکٹ کے ابتدائی سالوں پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’نسیم شاہ کو کم عمری سے کرکٹ کا بہت شوق تھا لیکن میں انہیں کرکٹ کھیلنے سے منع کرتا تھا کیونکہ میں سمجھتا تھا کہ ہمارے جیسے متوسط طبقے کے لوگ اس کھیل میں نہیں جا سکتے، یہی سوچتا تھا کہ یہ امیروں کا کھیل ہے اور پیسے والے لوگ ہی اس میں جا سکتے ہیں۔‘
نسیم شاہ کے والد مظفر شاہ کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر کے علاقے جندول کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔
انھوں نے فون پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہیں اتنی خوشی تھی کہ جس طرح گذشتہ شب نسیم شاہ نے دو چھکے مار کر پاکستان کو جیت دلائی، میں الفاظ میں اس کا اظہار نہیں کر سکتا۔ ’میچ کو میں دیگر خاندان والوں کے ساتھ اپنے گھر میں دیکھ رہا تھا اور مجھے یقین تھا کہ میرا بیٹا یہ میچ پاکستان کے نام کر دے گا، اور یہی ہوا۔‘
نسیم شاہ کے بارے میں مظفر شاہ نے بتایا کہ کم عمری سے نسیم شاہ کو کرکٹ کا شوق تھا لیکن ابتدا میں ان کو کرکٹ کھیلنے سے منع کرتا تھا اور انہیں تعلیم پر توجہ دینے کی تلقین کرتا تھا لیکن نسیم شاہ باز نہیں آتا تھا۔
انہوں نے بتایا، ’میں نسیم شاہ کو کہتا تھا کہ ہماری طرح متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ ٹیم میں نہیں جا سکتے کیونکہ میں ذاتی طور پر سوچتا تھا کہ یہ امیروں کا کھیل ہے۔ امیر لوگ ہی اس میں جا سکتے ہیں لیکن نسیم شاہ نے اپنی محنت سے یہ ثابت کر دیا کہ اگر ٹیلنٹ ہے تو کوئی بھی پاکستانی ٹیم میں جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’صاف بات یہ ہے کہ میں نے ابتدا میں نسیم شاہ کو سپورٹ نہیں کیا تھا لیکن ان کے ماموں احمد حسین مجھے یہی کہتے تھے کہ اس بچے میں ٹیلنٹ ہے اور یہ بہت آگے جا سکتا ہے اور آخر کار مجھے اس بات پر قائل کیا کہ ان کو لاہور میں ایک کرکٹ اکیڈمی جوائن کرنے کی اجازت دوں۔‘
مظفر شاہ نے بتایا، ’نسیم شاہ نے لاہور میں سابق کرکٹر عبدالقادر کی اکیڈمی میں ٹریننگ شروع کی اور وہاں پر انہوں نے بہت کچھ سیکھا اور بعد میں وہ پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کا حصہ بن گئے۔‘
انھوں نے بتایا کہ اس کے بعد انھوں نے دبئی، سری لنکا، جنوبی افریقہ سمیت مختلف ممالک کا دورہ کر کے پاکستان کی نمائندگی کی اور انہی دوروں میں انہوں نے اپنا ٹیلنٹ دکھا کر پاکستانی ٹیم میں اپنی جگہ بنائی۔
مظفر شاہ نے بتایا، ’اب سوچتا ہوں کہ میں نے جو سوچا تھا کہ کرکٹ میں نسیم شاہ کو نہیں جانا چاہیے تھا، وہ سوچ غلط تھی۔ اب بہت زیادہ فخر محسوس کرتا ہوں جب علاقہ کے لوگ مبارک باد دینے گھر آتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کیا میچ کے بعد نسیم شاہ نے ان سے رابطہ کیا تھا، اس کے جواب میں مظفر شاہ نے بتایا کہ میچ جیتنے کے بعد میری نسیم شاہ سے بات ہوئی اور وہ بہت زیادہ خوش تھے اور یہی کہتے تھے کہ یہ سب اللہ کی مہربانی اور مجھے مزید دعاؤں کے لیے کہا۔
نسیم کو پاکستانی سیاستدانوں سمیت دنیا بھر کے معروف کھلاڑیوں کی جانب سے بھی مبارک باد کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستانی ٹیم نے بہت اچھا کھیلا ہے اور خصوصی طور پر نسیم شاہ، افتخار احمد، اور شاداب خان کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نسیم شاہ کا شکریہ ادا کیا۔
Wow … thank you Naseem for such an amazing finish
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 7, 2022
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عاف علوی کی جانب سے بھی نسیم شاہ اور ٹیم کو مبارک باد دی گئی۔
Well done Naseem Shah. Despite our worries because of floods, green shirts bring smiles to our faces. Exciting cricket. I commiserate with Aghan cricketers for excellent and improving performances in the last few years.
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 7, 2022