اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد کے ایک گھر میں شوہر نے اپنی اہلیہ کے سر پر ورزش والے ڈمبل کے وار کر کے انہیں قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق قتل کے واقعے کے بعد ملزم کو حراست میں لے کر فارنزک ٹیم نے شواہد اور آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) آپریشنز اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’آج صبح تقریبا ساڑھے نو بجے گشت پر مامور پولیس افسران کو ایک شخص نے اطلاع دی کہ چک شہزاد کے علاقے میں واقع ایک گھر سے ’کچھ دیر قبل بہت زور سے آوازیں آ رہی تھیں۔‘
ڈی آئی جی کے مطابق ’وہاں پہنچنے پر پولیس اہلکاروں نے گھر کے باہر لگی بیل بجائی اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ کسی کے گھر کے باہر نہ آنے پر پولیس اندر چلی گئی، جہاں ملزم فرش دھو رہا تھا اور خون کے نشان بھی موجود تھے۔ ملزم نے کمرے میں پہلے خاتون پر تشدد کیا اور پھر ورزش کرنے والا ڈم بیل سر پر مار کر انہیں قتل کر دیا اور لاش کو گھسیٹ کر واش روم کے ٹب میں پھینک دیا۔‘
سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق ’پولیس نے ملزم کو جائے وقوعہ سے ہی گرفتار کر لیا۔ اس دوران خاتون کی لاش اور آلہ قتل اسی جگہ موجود تھے۔ ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔‘
قتل کی وجہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے تفتیش جاری ہے اور جو بھی حقائق سامنے آئیں گے وہ شیئر کیے جائیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’چونکہ خاتون کینیڈین شہری تھیں اس لیے پولیس کی جانب سے کینیڈین سفارت خانے سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ان کے لواحقین سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ‘
ڈی آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہ مدعی بن جائیں۔ اگر وہ کچھ دیر تک نہیں آتے تو پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے اور ریاست اس کیس کی پیروی کرے گی۔‘
انڈپینڈنٹ اردو نے اس حوالے سے کینیڈین سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
واردات کے وقت کسی اور فرد کے گھر پر موجود ہونے سے متعلق سوال پر ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ ’جب پولیس وہاں پہنچی تو ملزم اس وقت اکیلا تھا لیکن پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔‘
اسلام آباد پولیس کے ترجمان ضیا القمر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’لاش کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد مزید تفصیلات سامنے آ سکیں گی۔ ملزم اس وقت تھانے میں موجود ہے جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیےاسپتال پہنچایا جا چکا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ساتھ واقع گھر میں کام کرنے والے باورچی بشارت نامی شخص نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’صبح ساڑھے نو اور دس بجے کے درمیان گھر سے باہر جا رہا تھا تو دیکھا ساتھ والے گھر کے باہر پولیس کی نفری موجود ہے۔ ان سے پوچھنے پر پتہ چلا کہ انہیں 46 نمبر فارم ہاوس میں جانا ہے لیکن وہاں جانے کی وجہ نہیں بتائی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس واقعے سے متعلق انہیں کوئی علم نہیں اور نہ انہوں نے اس گھر سے کسی قسم کے شور کی آواز سنی۔‘
ان کے مطابق ’اس گھر میں رہنے والے افراد کا ساتھ واقع گھروں سے کبھی کوئی رابطہ یا آنا جانا نہیں رہا۔‘
مبینہ قاتل اور مقتولہ کون ہیں؟
ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’37 سالہ سارہ شاہ نواز نامی شخص کی اہلیہ تھیں جنہوں نے انہیں قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ان کے مطابق شاہ نواز سینیئر صحافی اور سابق رکن قومی اسمبلی ایاز امیر کے بیٹے ہیں۔‘
ایاز امیر نے اپنے بیٹے کی رہائش گاہ کے باہر انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ’یہ ایسا واقعہ ہے جو کبھی کسی کے ساتھ بھی نہ ہو۔ مجھے جب اس کی اطلاع ملی اس بارے میں بتا نہیں سکتا، یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔‘
قتل کے وقت ملزم کے نشے میں ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ ’یہ سب قانونی چیزیں ہیں۔ میں اس پر کچھ بھی نہیں کہوں گا، بس ایسا صدمہ کسی کو نہ ملے۔‘