انگلینڈ نے پاکستان کو سات ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے آخری اور فیصلہ کن معرکے میں 67 رنز سے شکست دے دی۔
انگلینڈ نے اپنے مقررہ 20 اوورز میں تین وکٹس کے نقصان پر 209 رنز بنا کر پاکستانی ٹیم کو جیت کے لیے 210 رنز کا ٹارگٹ دیا جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم صرف 142 رنز بنا سکی۔
اتوار کو لاہور کے قدافی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو انگلینڈ کے بلے بازوں نے جارحانہ بلے بازی کا سلسلہ ٹھیک وہیں سے شروع کیا جہاں گذشتہ میچ میں انگلینڈ کی فتح پر روکا تھا۔
برطانوی ٹیم کی جانب سے الیکس ہیلز اور فل سالٹ نے ابتدائی اوورز میں ہی پاکستانی بولرز کو نشانے پر رکھ لیا اور چوکوں کی بھرمار کر دی۔
جب الیکس ہیلز ایل بی ڈبلیو اور سالٹ رن آؤٹ ہوئے تو پاکستانی ٹیم کے ساتھ ساتھ شائقین نے بھی سکون کا سانس لیا، لیکن یہاں ایک بار پھر سکون کا سانس لینا پاکستانی ٹیم کو مہنگا پڑ گیا اور ڈیوڈ میلان نے بین ڈکیٹ کے ساتھ مل کر پاکستانی ٹیم کے ہوش اڑانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، باقی کی کمی ہیری بروک نے پوری کر دی۔
رہی سہی کسر پاکستانی ٹیم کی فیلڈنگ نے نکال دی جب کپتان بابر اعظم نے دو کیچ چھوڑتے ہوئے انگلینڈ کی ٹیم کو ایک بار پھر سے کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کیا۔
کیچ گرانے کے اس مقابلے میں صرف بابر اعظم ہی نہیں بلکہ فاسٹ بولر محمد وسیم بھی شامل تھے۔
کل ملا کر پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں تین کیچ گرائے جن میں سے دو کیچز حارث رؤف کی گیندوں پر چھوڑے گئے جو بے بسی کا نمونہ بنے اپنی محنت پانی پانی ہوتے دیکھتے رہے۔
انگلینڈ نے جب اپنی اننگز کا خاتمہ کیا تو ڈیوڈ میلان 78 اور ہیری بروک 46 پر ناٹ آؤٹ تھے۔ بین ڈکیٹ آج صرف 30 رنز بنا کر ہی رضوان کی پھرتیوں کا شکار بن گئے۔
10 رنز سے زیادہ کے مطلوبہ رن ریٹ کے ساتھ پاکستان نے بلے بازی شروع کی تو شائقین کو اس وقت ایک بار پھر مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان پہلے دو اوورز میں ہی واپس پویلین سدھار گئے۔
اب ذمہ داری شان مسعود اور افتخار احمد کے کندھوں پر آن پڑی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انگلینڈ نے بھی فیلڈنگ میں پاکستانی ٹیم کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی جب ڈیوڈ ولی نے اپنی گیند پر افتخار احمد کا کیچ گرا دیا، لیکن افتخار بھی اپنی دھن کے پکے نکلے اور ولی کے اگلے ہی اوور میں کیپر فل سالٹ کو کیچ پکڑا کر پویلین کو چل نکلے۔
پاور پلے اوورز میں پاکستان کا رن ریٹ محض چھ رنز تھا جبکہ مطلوبہ رن ریٹ 12 سے زائد ہو چکا تھا۔
افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد خوشدل شاہ شان مسعود کا ساتھ دینے کے لیے آئے۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بلے باز 10 اوورز میں صرف 68 رنز بنا سکے۔
خوشدل شاہ کی وکٹ گرنے پر اس وقت دلچسپ صورت حال دیکھنے میں آئی جب ان کے آؤٹ ہونے پر شائقین میں خوشی کی ایسی لہر دوڑ گئی جیسے خوشدل انگلینڈ کی جانب سے کھیل رہے ہوں۔
Loud cheers from the Lahore crowd when the review shows that Khushdil Shah edged the ball and is given out #PAKvENG #Cricket
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) October 2, 2022
خوشدل کے بعد آصف علی بلے بازی کرنے آئے تو میچ میں کچھ جان پڑنے کی امید ہونے لگی لیکن وہ بھی جلد ہی آؤٹ ہو کر چل دیے، جس کے ساتھ ہی شائقین نے گھروں کو جانا شروع کر دیا۔
شان مسعود اور محمد نواز کی وکٹ پر موجودگی کے باوجود 15ویں اوور سے ہی میچ یک طرفہ دکھائی دینے لگا اور وقفے وقفے سے وکٹس گرنے کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری رہا۔ پاکستان کے مقررہ 20 اوورز ختم ہوئے تو محمد حسنین اور حارث رؤف کریز پر موجود تھے اور پاکستان کی آٹھ وکٹس گر چکی تھیں۔
پاکستان کی جانب سے شان مسعود 56 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔