پاکستان کے مرکزی بینک سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر 75 روپے کا نوٹ جاری کیا ہے۔ اس نوٹ کی خاص بات اس پر موجود شخصیات کی تصاویر ہیں۔
عمومی طور پر پاکستانی کرنسی کے نوٹس پر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر چھاپی جاتی ہے لیکن 75 روپے کے اس خصوصی نوٹ پر محمد علی جناح کے علاوہ پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال، معروف مسلم رہنما سر سید احمد خان اور قائداعظم کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔
کئی ممالک میں ان ممالک کے بانیوں، آزادی کے رہنماؤں اور سماجی اور سیاسی شخصیات کی تصاویر ہونا عام سی بات ہے۔ جیسے پاکستان میں قائداعظم محمد علی جناح، انڈیا میں مہاتما گاندھی اور چین میں ماؤزے تنگ لیکن یہ بات اس لیے خاص اہمیت کی حامل ہے کہ محترمہ فاطمہ جناح وہ پہلی خاتون ہیں جن کی تصویر پاکستان کے کسی کرنسی نوٹ پر چھاپی گئی ہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں کرنسی نوٹوں پر خواتین کی تصاویر چھاپنے کے بارے میں عوامی طور پر درخواستیں بھی سامنے آئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ بھاری تعداد میں مردوں کی تصاویر چھاپنے کی روایت کو بدلا جائے۔
ان درخواستوں کی بنیاد انسانی تاریخ اور کئی ممالک کی تاریخ میں خواتین کے اہم کردار کو بنایا گیا ہے تاکہ ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔
یوں تو دنیا کے کئی ممالک کی کرنسی پر وہاں کی شاہی خواتین کی تصاویر چھاپی جاتی ہیں لیکن اس مضمون میں ہم ان ممالک کا بھی ذکر کریں گے جن کی کرنسی پر خواتین رہنماؤں، سماجی شخصیات یا فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کی تصاویر چسپاں ہیں۔
وی فورم ڈاٹ او آر جی کے مطابق برطانیہ کی ملکہ الزبتھ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کی تصویر دنیا میں کئی ممالک کی کرنسی کی زینت بن چکی ہے اور وہ اس معاملے میں سب سے آگے ہیں یعنی دنیا بھر کی کرنسی پر سب سے زیادہ شائع ہونے والی تصویر ان کی ہے۔
کم سے کم دنیا کے چار مختلف ممالک میں ان کی تصویر کو آٹھ کرنسی نوٹس کا حصہ بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ ان کے اعزاز میں کئی ممالک میں اعزازی سکے بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔
دنیا کی تاریخ میں خواتین مختلف ممالک کی کرنسی پر نظر آتی رہی ہیں لیکن ابھی بھی کئی ممالک ایسے ہیں جنہوں نے کبھی کسی خاتون کو اپنی کرنسی پر جگہ نہیں دی۔
دنیا بھر کی کرنسیوں پر گہری نگاہ رکھنے والی ویب سائٹ بینک نوٹ ورلڈ کے مطابق ان ممالک میں انڈیا، چین، اردن، سنگاپور، ہنگری، کروئیشیا، کیوبا کے علاوہ تھائی لینڈ، آرمینیا اور بارباڈوس شامل ہیں۔
اب جائزہ لیتے ہیں ان ممالک کا جن کے کرنسی نوٹس پر خواتین کی تصاویر ہیں۔
برطانیہ:
برطانیہ میں پہلی بار ملکہ الزبتھ دوم کی تصاویر والے کرنسی نوٹس 1960 میں لانچ کیے گئے۔
یہ ایک پاؤنڈ کا نوٹ تھا جس پر پہلی بار ملکہ الزبتھ کی تصویر شائع کی گئی جبکہ سال 1961 میں دس شلنگ کے نوٹ پر ان کی تصویر چھاپی گئی جس کے بعد یہ سلسلہ باقی نوٹوں تک بھی چل نکلا۔
2013 میں برطانوی حکومت نے اعلان کیا کہ پانچ پاؤنڈ کے نوٹ پر ونسٹن چرچل کی تصویر کی جگہ سماجی کارکن الزبتھ فرائی کی تصویر چھاپی جائے گی جبکہ 2017 میں دس پاؤنڈ کے نوٹ پر معروف مصنفہ جین آسٹن کی تصویر کنندہ کی گئی۔
آسٹریلیا:
دولت مشترکہ کا ہی ایک اور ملک آسٹریلیا بھی ان ممالک میں شامل ہے جن کی کرنسی پر خواتین شخصیات کی تصاویر چھپی ہوئی ہیں۔
آسٹریلیا نے اپنی خواتین ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ایسا اقدام کیا ہے جسے دنیا بھر میں ایک انقلابی قدم سمجھا گیا ہے۔ آسٹریلوی کرنسی کے ہر نوٹ پر ایک جانب مرد شخصیت اور دوسری جانب ایک خاتون شخصیت کی تصویر موجود ہے۔
جس سے آسٹریلیا اس تصور کو اجاگر کرنے میں کامیاب ہوا ہے کہ وہاں خواتین کو بھی مردوں جتنی ہی اہمیت دی جاتی ہے۔
نیوزی لینڈ:
نیوزی لینڈ کی کرنسی کے 20 ڈالر کے نوٹ پر ملکہ الزبتھ دوم کی تصویر کنندہ ہے لیکن دس ڈالر کے کیوی نوٹ پر جس شخصیت کی تصویر موجود ہے وہ کوئی شاہی شخصیت نہیں بلکہ خواتین کے لیے رائے شماری کے حق کی تحریک چلانے والی ایکٹیوسٹ کیٹ شیپرڈ ہیں۔
کینیڈا:
کینیڈا میں بھی 20 ڈالر کے نوٹ پر ملکہ الزبتھ کی تصویر کو نمایاں جگہ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی دیگر خواتین شخصیات کی تصاویر کینیڈین کرنسی کا حصہ ہیں۔
ترکی:
ترکی سے تعلق رکھنے والی مصنفہ اور خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم سماجی شخصیت فاطمہ علیے توپز کو بھی ترک کرنسی کے نوٹس پر جگہ دی گئی ہے۔
فلپائن:
1980 کی دہائی میں فلپائن میں جاری کیے جانے والے 500 پیسو کے نوٹ پر 1983 میں قتل کیے جانے والے سینیٹر نینوئے ایکوئینو کی تصویر چھاپی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کی اہلیہ اور سیاسی جانشین کورازون ایکوئینو نے ان کی موت کے بعد سیاسی میدان میں قدم رکھا اور 1986 میں فلپائن کی صدر منتخب ہوئیں۔
2009 میں جب کورازون کا انتقال ہوا تو انہیں اسی 500 پیسو کے نوٹ پر اپنے متوفی خاوند کے ہمراہ جگہ ملی۔
اسرائیل:
اسرائیل کی سابق وزیراعظم گولڈا میئر کی تصویر 10 شیکل کے نوٹ پر موجود ہے اس کے علاوہ اسرائیل کے دیگر کرنسی نوٹس پر بھی دو معروف خاتون مصنفین کی تصاویر چھاپی گئی ہیں جن کے نام راشیل بلووسٹین اور لیا گولڈبرگ ہیں۔
سویڈن:
سویڈن بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں کی کرنسی پر قابل ذکر تعداد میں خواتین کی تصاویر موجود ہیں۔
سویڈش کرنسی کرونا پر نوبیل انعام جیتنے والی پہلی خاتون سیلمی لیگرلوف اور اوپیرا گلوکارہ جینی لینڈ کی تصاویر چسپاں ہیں۔ اس کے علاوہ بھی کئی معروف سویڈش خواتین کی تصاویر کو سویڈن کی کرنسی کی زینت بنایا گیا ہے۔
میکسیکو:
میکسیکو کی کرنسی کے 500 پیسو کے نوٹ پر معروف مصورہ فریدہ کاہلو کی تصویر کنندہ ہے۔
فریدہ کاہلو کے کام میں میکسیکو کی ثقافت اور اور روایات کو اہم مقام حاصل تھا جس کو خراج تحسین پیش کرنے کے ان کی تصویر کو میکسیکو کی کرنی کی زینت بنایا گیا ہے۔ ان کے علاوہ میکسیکو کی کرنسی پر نن اور سکالر اور شاعرہ ہوانا اینس ڈی لا کروز کی تصویر بھی موجود ہے۔
ارجنٹائن:
ارجنٹائن کی کرنسی کے دو پیسو اور دس پیسو کے نوٹس پر سابق خاتون اول ایوا پیرون کی تصاویر موجود ہیں۔
ایوا پیرون خاتون اول بننے سے قبل اداکارہ رہ چکی تھیں اور انہیں مزدوروں کے قوانین کے لیے تحریک چلانے پر آج بھی قابل عزت سمجھا جاتا ہے۔
جبکہ بولیوین جنگ آزادی کی رہنما ہوانا ازوردوے پیڈیلا کی تصویر بھی ارجنٹائن کی کرنسی کی زینت ہے۔
پولینڈ:
پولینڈ کی کرنسی کے 20 ہزار زلوٹی کے نوٹ پر معروف کیمسٹ میری کیوری کی تصویر 1980 اور 1990 کی دہائی میں چھاپی گئی جبکہ فرانس نے بھی 500 فرینکس کے نوٹ پر ان کی تصویر چھاپی لیکن فرینکس پر ان کے شوہر بھی ان کے ہمراہ۔
میری کیوری یونیورسٹی آف پیرس میں پروفیسر کے عہدے تک پہنچنے والی پہلی خاتون تھیں۔
جرمنی:
جرمنی میں رومانوی دور کی سب سے معروف پیانسٹ کلارا شومن کی تصویر 100 ڈوئچے مارک کے نوٹ کی زینت ہے۔
اٹلی:
اٹلی میں ماہر تعلیم اور فزیشن ماریا مونٹیسوری کی تصویر ایک ہزار لیرے کے نوٹ پر چھاپی گئی ہے۔ ان کا ایجاد کردہ طریقہ تعلیم آج بھی دنیا بھر کے سکولوں میں رائج ہے۔
امریکہ:
امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی اہلیہ مارتھا واشنگٹن، جنہیں امریکہ کی پہلی خاتون اول قرار دیا جاتا ہے، ابھی تک وہ واحد خاتون ہیں جن کی تصویر امریکی کرنسی پر چھاپی گئی ہے۔
ان کی تصویر ایک ڈالر کے سرٹیفیکٹ پر چھاپی گئی ہے۔ اپنی زندگی کے دوران انہیں ’لیڈی واشنگٹن‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔
ڈنمارک:
آسٹریلیا اور سویڈن کے علاوہ ڈنمارک بھی ان ممالک میں شامل ہے جس نے تقریباً نصف سے زائد کرنسی نوٹس پر خواتین کی تصاویر موجود ہیں۔
مصر:
سال 69 سے 30 قبل از مسیح تک مصر کی ملکہ رہنے والی ملکہ قلوپطرہ بھی ان تاریخی شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے دور میں نہ صرف مصر بلکہ اس کی کرنسی پر بھی حکمرانی کی۔
ان کے دور میں مصر میں ایسے سکے جاری کیے گئے جن پر ملکہ قلوپطرہ کی تصویر کنندہ تھی، ان سکوں کی خاص بات یہ تھی کہ ان کی دوسری جانب ایک عقاب چھپا ہوا تھا۔
ملکہ قلوپطرہ کے دور کے تاریخی نوادرات آج بھی مصر سمیت دنیا کے کئی ممالک کے میوزیمز کی زینت ہیں۔
شام:
شام کے 500 پاؤنڈز کے نوٹ پر دوسری صدی عیسوی کی ملکہ زینوبیا کی تصویر موجود ہے جنہوں نے رومی سلطنت کے خلاف جنگ لڑی تھی۔
جارجیا:
مغربی ایشیا اور مشرقی یورپ کے سنگم پر واقع ملک جارجیا بھی ان ممالک میں شامل ہے جن کی کرنسی پر تاریخی شخصیت یعنی بارہویں صدی عیسوی سے تعلق رکھنے والی ملکہ تامر کی تصویر موجود ہے۔
البانیہ:
231 سے 227 قبل از مسیح کے برسوں میں البانیہ کی ملکہ رہنے والی ملکہ ٹیوٹا کی تصویر بھی البانوی کرنسی کا حصہ ہے۔
تیونس:
356 سے 260 قبل از مسیح کے برسوں میں تیونس کی ملکہ رہنے والی دیدو آف کیتھرج کو بھی تیونس کی کرنسی پر جگہ دی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں ان ممالک کو شامل نہیں کیا گیا جو اپنی یا کسی دوسرے ملک سے تعلق رکھنے والی خواتین شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اعزازی نوٹ یا سکے جاری کر چکے ہیں۔
اس رپورٹ کی تیاری میں بینک آف انگلینڈ، وی فورم ڈاٹ او آر جی اور بینک نوٹ ورلڈ کی ویب سائٹس سے مدد لی گئی ہے۔