انڈیا کی وزارت دفاع نے ہفتے کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ متنازع سرحد کے قریب ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے سے پانچ انڈین فوجی ہلاک ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر جمعے کو توٹنگ کے جنوب میں گر کر تباہ ہوا۔ یہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب ایک دور دراز شہر ہے، جو انڈیا کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کو چینی علاقے سے تقسیم کرتا ہے۔
وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ فضائی ٹریفک کنٹرولرز کو حادثے سے قبل ایک مے ڈے کال موصول ہوئی تھی، جس میں تکنیکی یا مکینیکل خرابی کی نشاندہی کی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ چار لاشیں نکال لی گئی ہیں اور امدادی کارکن ہیلی کاپٹر کے پانچویں اور آخری مسافر کو نکالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مزید کہا گیا: ’انڈین فوج سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
یہ رواں ماہ اس علاقے میں ہونے والا ایسا دوسرا مہلک حادثہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس واقعے سے ایک ہفتہ قبل بھی ریاست اروناچل پردیش کے مشرق میں توانگ کے مقام پر ایک ہیلی کاپٹر معمول کی پرواز کے دوران حادثے کا شکار ہوا تھا، جس کے نتیجے میں انڈین فوج کا ایک پائلٹ ہلاک ہوگیا تھا۔
بھارت اور چین کے درمیان سرحد کا کبھی بھی مناسب تعین نہیں ہوسکا۔ دونوں ممالک نے 1962 میں اروناچل پردیش کے کنٹرول کے لیے ایک جنگ لڑی تھی، جس پر بیجنگ ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور اسے تبت کا حصہ سمجھتا ہے۔
لیکن 1975 کے بعد سے اس علاقے میں باضابطہ طور پر کوئی گولی نہیں چلائی گئی تھی، جب ایک جھڑپ میں چار بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔
بعدازاں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان 15 جون 2020 کو لداخ کی وادی گلوان میں جھڑپ کے دوران 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اب تک کئی جھڑپیں ہو چکی ہیں۔ چین نے بھی اس جھڑپ میں جانی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے کم از کم چار فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس جھڑپ کے بعد دونوں ممالک نے اس دور دراز اور سطح سمندر سے چار ہزار میٹر بلند علاقے میں ہزاروں فوجی تعینات کردیے تھے۔