ایلون مسک کے نئے مالک بننے کے بعد ٹوئٹر کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورت حال کے سائے میں جمعے کو کمپنی ملازمین کو بذریعہ ای میل آگاہ کیا جائے گا کہ انہیں نکالا جا رہا ہے یا نہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی نے عملے کو ایک ای میل میں کہا ہے کہ وہ صبح نو بجے تک ملازمین کو برطرفیوں کے بارے میں بتا دے گی۔
روئٹرز کی جانب سے دیکھی گئی ای میل میں کہا گیا کہ ’ٹوئٹر کو درست راستے پر لانے کی کوشش میں ہم جمعے کو دنیا بھر میں اپنی افرادی قوت کو کم کرنے کے مشکل عمل سے گزریں گے۔‘
ٹوئٹر نے کہا کہ اس کے دفاتر عارضی طور پر بند رہیں گے اور اندر جانے کے لیے استعمال ہونے والے تمام بیجز کے ذریعے رسائی بھی معطل کردی جائے گی تاکہ ’ہر ملازم، ٹوئٹر سسٹم اور صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مدد ملے۔‘
اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ جن ملازمین کو برطرف نہیں کیا جائے گا، انہیں دفتر والے ای میل ایڈریس پر مطلع کر دیا جائے گا۔
ای میل میں کہا گیا کہ ’جن ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے انہیں ان کے ذاتی ای میل ایڈریس پر مستقبل کا لائحہ عمل بتا دیا جائے گا۔‘
ایلون مسک نے لاگت میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے پوری سوشل میڈیا کمپنی میں نئے جارحانہ کام کی اخلاقیات کو لاگو کیا تھا۔ انہوں نے کمپنی سنبھالتے ہی ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو اور فنانس اور لا ایگزیکٹوز کو برطرف کرتے ہوئے سینیئر رینک کے لوگوں کو پہلے ہی نکال دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح کمپنی کے ایڈورٹائزنگ، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورس شعبوں کے دیگر افراد بھی گذشتہ ایک ہفتے کے دوران چلے گئے۔
دو ملازمین نے روئٹرز کو بتایا کہ جیسے ہی ای میل ٹوئٹر ملازمین کے ان باکسز میں آئی اس کے کچھ ہی دیر بعد، سینکڑوں افراد الوداع کہنے کے لیے کمپنی کے سلیک چینلز پر آگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ کسی نے ایلون مسک کو بھی چینل میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
ٹوئٹر نے جمعرات کو ای میل میں کہا کہ ’اگر آپ کسی دفتر میں ہیں یا دفتر جا رہے ہیں تو براہ کرم گھر واپس چلے جائیں۔‘
اس معاملے سے واقف دو ذرائع اور روئٹرز کی طرف سے دیکھے گئے ایک اندرونی سلیک پیغام کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر انکارپوریشن کی ٹیموں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی لاگت کی میں سالانہ ایک ارب ڈالر تک کم کریں۔
گذشتہ ماہ کے آخر میں توئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ ٹوئٹر پر سپام بوٹس کو ’شکست‘ دینا چاہتے ہیں اور ایسا الگورتھم بنانا چاہتے ہیں جو اس بات کا تعین کرے کہ اس کے صارفین کو کس طرح مواد عوامی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ان کا مقصد اس پلیٹ فارم کو نفرت اور تقسیم کی آماجگاہ بننے سے روکنا ہے جبکہ وہ خود سینسر شپ کو محدود پیمانے تک لے جا رہے ہیں۔