سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کراچی کے بعد حیدر آباد ویمن چیمبر آف کامرس کا قیام عمل میں آیا ہے۔
چیمبر میں اب تک 200 خواتین رجسٹر ہو چکی ہیں، جنھوں نے سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔
اس میں اندرون سندھ کے کسی بھی علاقے کی خواتین رکن بن سکتی ہیں۔
چیمبر کی صدر زاہدہ غلام رسول تالپور نے بتایا کہ دو سال کی محنت کے بعد چیمبر کا لائنس جاری ہوا ۔
’ہم بہت خوش ہیں کہ ہم اپنی کاروباری خواتین کو آگے لے کر جائیں گے اور ان کو ایک ایسا فلیٹ فارم مہیا کریں گے جہاں پر خواتین کو کاروبار کی نوعیت کی بنیاد پر تربیت دی جائے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ چیمبر سے کاروبار شروع کرنے والی خواتین اور پہلے سے بزنس کر رہی خواتین دونوں کو فائدہ ہو گا۔
زاہدہ کے مطابق وہ نئی آنے والی خواتین کو مختلف اداروں سے میسر گرانٹس اور سرکاری سہولیات دلوائیں گی۔
’ہم خواتین کو بتائیں گے کہ وہ کہاں پر اپنی چیزیں فروخت کر سکتی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ ان خواتین کی مدد کریں گی جو گھر سے اپنا کام شروع کرنا چاہتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’جیسے حیدرآباد میں چوڑی اور دیگر چیزوں کا کام ہوتا ہے، تو خواتین کو مختلف اداروں سے ملوائیں گے اور عالمی سطح پر لے جائیں گے۔‘
ویمن چیمبر آف کامرس کی رکن نعیمہ حضور نے بتایا کہ وہ چیمبر کی رکن اس لیے بنیں یہ ان کے کاروبار کے لیے بہت فائدہ مند ہو گا۔ ’چیمبر کی مدد سے ہم اپنے کاروبار میں آگے لے کر جاسکتے ہیں ۔‘
نعیمہ کے مطابق انہیں کافی ساری چیزوں کا پتہ نہیں ہوتا لہٰذا یہاں تربیت ملنے سے وہ بہت کچھ سیکھیں گی۔
’میں خواتین کو پیغام دینا چاہتی ہوں وہ بالکل کاروبار کر سکتی ہیں۔ میں انہیں کہوں گی کہ وہ آگے آئیں ، چیمبر کی رکن بنیں اور اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔‘