ڈیڑھ لاکھ روپے تک فروخت ہونے والی چکوال کی کھیڑی

ضلع چکوال کی تحصیل لاوہ میں زری کے جوتے بنانے والے کاریگر جہان خان نے بتایا کہ بڑے بڑے سیاست دان، گلوگار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی اور دیگر نامور شخصیات ان کے خریداروں میں شامل ہیں۔

پاکستانی ہر قسم کا جوتا پہنتے ہیں جن میں پشاوری چپل، کوہاٹی، ملتانی، کپتان، لاہوری اور بلوچی کے علاوہ دیگر اقسام شامل ہیں جو پاکستانی ثقافت کی عکاس ہیں۔

پاکستان میں ضلع چکوال کی تحصیل لاوہ اگرچہ دیگر کئی حوالوں سے مشہور ہے، لیکن اس علاقے کے کاریگروں کے ہاتھ سے تیار کیے جانے والے زری کے جوتے بھی دنیا بھر میں مشہور ہیں، جنہیں کھیڑی کہا جاتا ہے۔

لاوہ میں زری کے جوتے بنانے والے ایک کاریگر جہان خان نے انڈیپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ گذشتہ 40 سال سے اس کاروبار سے منسلک ہیں اور کھیڑی کی تیاری کے لیے لوگ کئی کئی ماہ پہلے آرڈر دیتے ہیں۔

’لوگ ہم سے بڑے شوق سے آرڈر پر یہ خاص زری والے جوتے تیار کرواتے ہیں۔ زری والے جوتے کے علاوہ قیمتی کھسے بھی یہاں بنائے جاتے ہیں۔ زری والی کھیڑی کئی علاقوں کی ثقافتی پہچان ہے اور ہر لباس کے ساتھ یہ آسانی سے میچ بھی ہو جاتی ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ کھیڑی کے نچلے حصے میں بھینس کا خالص چمڑا اور اوپر والے حصے میں گائے کا چمڑہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے خریداروں میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ جبکہ بزرگ افراد کی تعداد کم ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بقول جہان خان: ’نوجوان بڑے شوق سے شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے موقع پر یہ کھیڑی اور کھسہ تیار کرواتے ہیں جبکہ ہم خواتین کے لیے زری والے جوتے تیار نہیں کرتے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس آرڈرز بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ہم خواتین کے لیے یہ جوتے تیار نہیں کر سکتے۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’ہمارے خریداروں میں ملک کی نامور شخصیات شامل ہیں جن میں بڑے بڑے سیاست دان، گلوگار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی اور دیگر شامل ہیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں جہان خان نے بتایا کہ ’نوجوان نسل زیادہ تر گولڈن رنگ کے زری والے جوتے پسند کرتی ہے، جس کی فروخت کی شرح 90 فیصد جبکہ سفید کھیڑی کی شرح فروخت 10 فیصد ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ہاں عمومی طور پر جوتے کی قیمت 25 ہزار سے شروع ہوتی ہے اور ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی جوتی ہم تیار کرتے ہیں۔ یہ سارا کام مشینوں کی بجائے ہم ہاتھ سے کرتے ہیں۔ ہاتھ والا کام مضبوط اور دیدہ زیب ہوتا ہے جسے خریدار بھی بہت پسند کرتے ہیں۔‘

جہان خان نے بتایا: ’آج سے کئی سال پہلے سابق وزیراعظم عمران خان بھی یہ جوتے بڑے شوق سے پہنتے تھے۔ آج کل وہ خیبرپختونخوا میں تیار کی گئی کپتان چپل شوق سے پہنتے ہیں مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں زری والے جوتے کی مانگ ختم نہیں ہوئی۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا