ٹوئٹر کے نئے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ نقالی روکنے کے بارے میں پراعتماد ہونے تک کمپنی اپنی پیڈ ویریفکیشن سبسکرپشن سروس کا آغاز روک رہی ہے۔
انہوں نے منگل کو ٹویٹ کیا کہ ’نقالی کو روکنے میں مزید اعتماد پیدا ہونے تک بلیو ویریفائیڈ کی دوبارہ لانچ روک رہے ہیں۔‘
مسک نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہو سکتا ہے ٹوئٹر اداروں کی تصدیق کے لیے ’مختلف رنگ کا چیک مارک‘ استعمال کرے۔
اس ارب پتی اور ٹوئٹر کے نئے مالک نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس پلیٹ فارم کی آٹھ ڈالر ماہانہ بلیو سبسکرپشن 29 نومبر کو دوبارہ دستیاب ہو گی۔
انہوں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’29 نومبر کو بلیو ویریفائیڈ کا دوبارہ آغاز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ اس میں کوئی خامی نہ ہو۔‘
لیکن ملازمین کے ساتھ ایک میٹنگ میں، انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ پیڈ ویریفیکیشن کے آغاز کو اس وقت تک روک دیا جائے گا جب تک کہ ’واضح نقل‘ کے خلاف حفاظت میں ’انتہائی اعتماد‘ نہ ہو۔
امریکی ٹیکنالوجی نیوز ویب سائٹ ’دا ورج‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’شاید ہم اسے اگلے ہفتے شروع کریں۔ شاید ہم نہ کریں۔‘
Holding off relaunch of Blue Verified until there is high confidence of stopping impersonation.
— Elon Musk (@elonmusk) November 22, 2022
Will probably use different color check for organizations than individuals.
ٹوئٹر کو گذشتہ ماہ 44 ارب ڈالر میں خریدنے کے بعد ٹیسلا کے سربراہ نے کہا کہ وہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کے تصدیقی نظام کو تبدیل کریں گے۔ بلیو ٹک ہر اس شخص کو فراہم کریں گے جس نے آٹھ ڈالر ادا کیے اور ٹوئٹر بلیو کو سبسکرائب کیا۔
انہوں نے دلیل دی تھی کہ ٹوئٹر میں اس ادائیگی کو شامل کرنے سے جعلی اکاؤنٹس کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیوں کہ وہ سائٹ پر صارفین کی سپورٹ حاصل کرنے کے لیے ادائیگی کرنے کو تیار نہیں ہوں گے۔
تاہم اس ماہ کے شروع میں آٹھ ڈالر سبسکرپشن سروس شروع ہونے کے فوراً بعد اس مقبول سوشل پلیٹ فارم پر اس وقت افراتفری پھیل گئی جب متعدد صارفین نے تصدیق شدہ ٹیگ خریدے اور عوامی شخصیات اور تنظیموں کی نقالی کرنا شروع کر دی۔
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے نقلی ’تصدیق شدہ‘ اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا: ’مجھے عراقیوں کو قتل کرنا یاد آتا ہے،‘ اس کے بعد تصدیق کے نئے طریقہ کار میں خامی کی نشاندہی کی، ’آپ سب آٹھ ڈالر کے نکتے کو نہیں سمجھ رہے۔ اس ایپ کو مکمل طور پر ناقابل استعمال بنانے کے لیے یہ ایک چھوٹی سی قیمت ہے۔‘
فارماسوٹیکل کمپنی ایلی للی کے جعلی ’تصدیق شدہ‘ اکاؤنٹ سے جعلی ٹویٹ کی وجہ سے اس کے شیئر کی قیمت متاثر ہوئی۔
ایلی للی کے جعلی اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا: ’ہم یہ اعلان کرتے ہوئے خوش ہیں کہ انسولین اب مفت دستیاب ہے۔‘ اس کے بعد کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں 2.2 فیصد کی کمی واقع ہو گئی۔
اس طرح کے جعلی اکاؤنٹس کی بھرمار کے بعد سوشل میڈیا کمپنی نے اپنی ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن سروس کو روک دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹوئٹر نے اس کے جواب میں ہزاروں اکاؤنٹس معطل کر دیے ہیں جن میں کامیڈین کیتھی گریفن کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے جنہوں نے اپنے پروفائل پیج کو ایلون مسک کی پیروڈی میں تبدیل کر دیا تھا۔
کمپنی ٹوئٹر بلیو صارفین اور دیگر اہم اکاؤنٹس بشمول سرکاری عہدیداروں، کمپنیوں، کاروباری شراکت داروں اور بڑے میڈیا آؤٹ لیٹس کے مابین فرق کرنے کے لیے ایک آفیشل گرے چیک مارک کو بھی لگا اور ہٹا رہی ہے۔
ان تبدیلیوں کے ساتھ ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ نیلے رنگ کے چیک مارک کا دو میں سے ایک مطلب ہے، ’یا تو کسی اکاؤنٹ کی تصدیق پچھلے تصدیقی معیار (فعال، قابل ذکر اور مستند) کے تحت کی گئی تھی یا اس اکاؤنٹ کے پاس ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن ہے۔‘
ٹویٹر نے کہا کہ ’ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن سے نیلے رنگ کا چیک مارک حاصل کرنے والے اکاؤنٹس کا اس بات کی تصدیق کے لیے دوبارہ جائزہ نہیں لیا جائے گا کہ پہلے والے تصدیقی معیار (فعال ، قابل ذکر اور مستند) پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔‘
نئی میٹنگ میں ایلون مسک نے مبینہ طور پر ملازمین کو بتایا کہ ہوسکتا ہے کمپنی ’اداروں اور کمپنیوں‘ کو ’مختلف رنگ کے چیک‘ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اس کے بارے میں ہم ابھی سوچ رہے ہیں۔‘
دا ورج نے میٹنگ کی ایک ریکارڈنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کہا: ’جب تک پیسوں کی ادائیگی والی کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی اس وقت تک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بوٹس اور ٹرولز کا خطرہ رہے گا۔‘
© The Independent