پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ پہلے پاکستانی کو خلا میں بھیجنے کی تیاری پر اٹھنے والے اخراجات بہت زیادہ نہیں ہے۔
جمعرات کو فواد چوہدری کی طرف سے جاری ہونے والے ایک ٹوئٹر پیغام میں اعلان کیا گیا تھا کہ 2022 میں پہلا پاکستانی باشندہ خلا میں بھیجاجائے گا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے کہا پاکستان صرف اپنا خلا نورد تیار کرے گا، جو چین کے خلائی شٹل میں خلا تک کا سفر کرے گا۔
وفاقی وزیر نے خلا نورد کی تیاری پر اٹھنے والے خرچے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا: یہ کوئی ایسا کام نہیں جس پر بہت خرچہ ہو گا، ہم نے تو صرف خلا نورد کو تربیت دینا ہے۔
انہوں نے کہا اس سارے پراجیکٹ میں پاکستان نے جو کام کرنا ہے اس پر خرچے کا تخمینہ محض چند ملین روپے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا فضائیہ کے پائلٹس پہلے ہی جہاز اڑانے کی بنیادی تربیت رکھتے ہیں، اسی لیے پہلے ملکی خلانورد کا انتخاب بھی پاکستان فضائیہ سے کیا جائے گا۔
منصوبے کے پہلے حصے میں 50 لوگوں کا انتخاب کیا جائے گا، جو اگلے مرحلے میں شارٹ لسٹنگ کے بعد 25 رہ جائیں گے۔ جن میں سے ایک شخص کا انتخاب کیا جائے گا۔
مجھے بہت خوشی ہے کہ پہلے پاکستانی خلاباز کیلئے سلیکشن پراسس اگلے سال 2020 سے شروع ہو رہا ہے، پہلے مرحلے میں50 خلانورد شارٹ لسٹ کریں گے ان میں سے25 فائنل مرحلے میں جائینگے اور 2022 میں ہم انشاللہٰ پہلا پاکستانی خلاࣿ میں جائیگا، یہ پاکستان کی سپیس پروگرام کیلئےتاریخ ساز اقدام ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 25, 2019
خلا باز کیا کرتا ہے؟
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی ویب سائٹ کے مطابق ایک خلا باز زمین کے گرد مدار میں گھومتے ہوئے خلائی سٹیشن میں موجود رہ کر بہت سارے کام کرتا ہے، جن میں سے سب سے اہم کام اعلیٰ قسم کی تحقیق ہے۔
اس کے علاوہ ایک خلا باز شٹل کو اڑانے کا کام بھی کرتا ہے جبکہ زمین کے گرد گھومتے ہوئے خلائی سٹیشن کی جانچ پڑتال، دیکھ بھال اور کسی نقص پیدا ہونے کی صورت میں اس کی مرمت بھی خلا بازوں کی ذمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے۔
اسی طرح خلاباز روزانہ اپنی جسمانی صحت پر نظر اور تندرستی کا خیال بھی رکھتے ہیں تاکہ وہ جس کام کے لیے زمین سے ہزاروں میل اوپر خلا میں موجود ہیں اس کے لیے ہمہ وقت فٹ رہیں۔
پاکستان کا خلائی پروگرام
پاکستان میں خلائی تحقیقات کے لیے سپارکو (سپیس اینڈ اپر ایٹماسفئیر ریسرچ کمیشن) کے نام سے ایک ادارہ موجود ہے،جو خلائی شٹلز تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم پاکستان کے پاس شٹلز خلا میں بھیجنے کی صلاحیت اور سہولیات نہیں، اسی لیے گذشتہ سال سپارکو کے تیار کردہ دو خلائی شٹلز چین کی مدد سے خلا میں بھیجے گئے تھے۔
خلا میں جانے کے کئی امیدوار
فواد چوہدری کی ابتدائی ٹویٹ کے مطابق: پہلے پاکستانی خلا نورد کے انتخاب کا عمل 2020میں شروع کر دیا جائے گا اور اس میں صرف پاکستانی فضائیہ کے پائلٹس کو ترجیح دی جائے گی۔
تاہم وفاقی وزیر کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا کی حد تک کئی ٹوئٹر صارفین نے پہلا پاکستانی خلانورد بننے کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی شخصیت اور مشہور صحافی ماروی سرمد نے ٹویٹ کی: واہ یہ تو زبردست ہے،اور پرکشش بھی۔میں (اس پروگرام میں) درخواست دینا چاہتی ہوں۔
اکیلے ہوائی جہاز اڑاتے ہوئے پورے کرہ ارض کا چکر لگانے والے پاکستان کے نامور گلوکار اور ٹیلی ویژن میزبان فخر عالم نے بھی فواد چوہدری کی ٹویٹ پر تبصرہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ لکھتے ہیں: میں اس خلائی سفر کے لیے درخواست دینا چاہوں گا۔مجھے تفصیلات کہاں اور کیسے مل سکتی ہیں؟
سشوت پانڈے نامی ایک ٹوئٹر صارف نے خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کے گذشتہ دور حکومت میں شروع ہونے والے پشاور کے بس ریپڈ ٹرانزٹ(بی آر ٹی) پراجیکٹ کی تکمیل میں تاخیر پر طنز کرتے ہوئے کہا: کوشش کریں 2022تک پشاور کی بی آر ٹی مکمل ہو جائے، یہی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔
مبینہ توہین رسالتؐ کے الزام میں قتل ہونے والے صوبہ پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر نے بھی خلائی سفر کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: میں جانا پسند کروں گا، اور میرے بچ جانے کے اعدادو شمار ویسے بھی شاندار ہیں۔
سیاستدانوں کو بھیج دو
بہت سارے ٹوئٹر صارفین نے خلا میں بھیجنے کے لیے کئی پاکستانی سیاست دانوں کے نام بھی تجویز کیے۔
ٹوئٹر صارف سدرہ کنول نے سابق صدر آصف علی زرداری اور پابند سلاسل سابق وزیر اعظم نواز شریف کو خلا میں بھیج کر چھوڑ دینے کا مشورہ دیا۔
چند ایک پیغامات میں وزیر اعظم عمران خان کو بھی اس خلائی سفر میں بھجنے کے مشورے اور خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
میر محمد علی خان لکھتے ہیں: میں اس کے لیے بہت سارے لوگ نامزد کرنا چاہوں گا، لیکن اگر آپ وعدہ کریں کہ یہ یک طرفہ سفر ہو گا۔
Minister for Science & Technology @fawadchaudhry wants to send a few #Pakistanis to space in the coming year and Fawad wants us to nominate people.
— Mir Mohammad Alikhan (@MirMAKOfficial) July 25, 2019
If Fawad promises me that it would be a ONE WAY TRIP, I would like to nominate about 20 people.
ڈاکٹر عائشہ لکھتی ہیں: اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئے تو آپ لاکھوں پاکستانیوں کے دل جیت لیں گے، میں آپ کو 2022میں آپ کی یہ ٹویٹ دکھاوں گی، برائے مہربانی اس پر یو ٹرن مت لیجیے گا۔