چینی حمایت کے ساتھ پاکستانی شہری ’عالمی دہشت گرد‘ قرار

اقوام متحدہ نے پاکستانی شہری عبدالریحان مکی کو ’عالمی دہشت گرد‘ نامزد کیا ہے، جن پر 2008 کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔

کالعدم تنظیم جماعۃ الدعوۃ کے رہنما عبدالرحمان مکی (درمیان) پانچ فروری 2010 کو کشمیر میں انڈین تسلط کے خلاف اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

اقوام متحدہ نے چین کی جانب سے حمایت کے بعد 2008 کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث پاکستانی شہری عبدالریحان مکی کو ’عالمی دہشت گرد‘ نامزد کردیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق عبدالریحان مکی پاکستان میں زیر حراست ہیں، جن پر انڈیا نے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جس میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان شری ارندم باغچی نے منگل کو مکی کو ’عالمی دہشت گرد‘ قرار دیے جانے کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے نئی دہلی سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا: ’انڈیا دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گردی کے خلاف قابل اعتماد، قابل تصدیق اور ناقابل واپسی کارروائی کے لیے بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈالتا رہے گا۔‘

دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان، ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا: ’پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر کثیر جہتی فورمز سمیت بین الاقوامی سطح پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ سلامتی کونسل کے لسٹنگ قوانین، طریقہ کار اور اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کردہ طریقہ کار کی سختی سے تعمیل کرنے کا عزم کیا ہے۔‘

68  سالہ عبدالریحان مکی کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے ہے، جو بنیادی طور پر کشمیر کے متنازع خطے میں سرگرم ہے۔

عبدالریحان مکی کو 2019 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب سے گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں نومبر اور دسمبر 2020 میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں دو الگ الگ مقدمات میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک سال کی سزا مکمل ہونے کے باوجود حکام کا کہنا ہے کہ وہ بغیر کسی وضاحت کے اب بھی حراست میں ہیں۔

اس کیس سے واقف پاکستان کے کئی سرکاری افسران کے مطابق پنجاب میں ان کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔

عالمی شدت پسند تنظیموں القاعدہ اور داعش کے شدت پسندوں اور ان کے ساتھیوں کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے کونسل کے 15 ارکان کی منظوری کے بعد عبدالریحان مکی کو پابندیوں کی اس بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے اقدام کے تحت عبدالریحان مکی کے اثاثے منجمد کیے جا سکتے ہیں اور انہیں سفری پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

عبدالریحان مکی ممبئی حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

72 سالہ حافظ سعید 31 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دہشت گرد قرار دیا تھا۔

حافظ سعید لشکر طیبہ کے بانی ہیں۔ اس تنظیم پر انڈیا میں ہونے والے حملوں کا الزام لگایا جاتا ہے جن کے باعث پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کشیدہ ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے عبدالریحان مکی کو ’عالمی دہشت گرد‘ نامزد کرنے کا یہ فیصلہ پاکستان کے اتحادی چین کی حمایت کے بعد سامنے آیا، جب کہ وہ نومبر 2010 سے امریکی پابندیوں کا سامنا کر رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا