کرکٹ کمنٹیٹر اور نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر کرس ہیرس نے پاکستانی کرکٹ کے مستقبل کو روشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں انٹرنیشنل میچز دیکھ کر بہت خوش ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے کپتان بابر اعظم کو ورلڈ کلاس کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں وقت دینا چاہیے۔
حالیہ دنوں میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے میچز کی سیریز کے لیے پاکستان آئی تو کرس ہیرس بھی کمنٹری کرنے ٹیم کے ہمراہ آئے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کرس ہیرس نے کہا کہ وہ 20 سال کے عرصے کے بعد پاکستان آئے ہیں اور انہیں اس پر خوشی ہوئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز پر بات کرتے ہوئے کرس ہیرس نے کہا: ’دونوں ٹیموں کے درمیان ٹکر کا مقابلہ تھا۔ ٹیسٹ سیریز دو ڈراز پر ختم ہوئی۔ دوسرے میچ میں جوش و خروش رہا۔ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں برابر کا مقابلہ ہوا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’پاکستان نے تیسرے میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے اچھی بیٹنگ کی۔ حتیٰ کہ پاکستان جیتنے کی پوزیشن میں آ گیا تھا، مگر نیوزی لینڈ کے نوجوان کھلاڑی گلین فلپ نے آکر میچ کی صورت حال ہی بدل دی، مگر پاکستان اچھا کھیلا۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کرس ہیرس نے کہا کہ ’بابر ایک نوجوان کپتان ہیں اور ابھی سیکھ رہے ہیں۔ وہ ایک ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں۔ پاکستان کو چاہیے کہ انہیں وقت دیں تاکہ وہ تجربے کی بنیاد پر بہتر فیصلے کرنے کی پوزیشن میں آجائیں۔‘
پاکستان میں سکیورٹی صورت حال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کرس ہیرس نے کہا کہ انہیں کسی بھی قسم کے کوئی سکیورٹی خدشات محسوس نہیں ہوئے اور انہوں نے پاکستان میں خود کو 100 فیصد محفوظ محسوس کیا ہے۔‘