پاکستان اور امریکہ میں انڈوں کی قیمت گذشتہ ایک سال کے دوران تقریباً ساٹھ فیصد تک بڑھی ہے اور اس اضافے کی دونوں ممالک میں وجوہات یکسر مختلف ہیں۔
امریکہ میں سال 2022 کے دوران ایک درجن انڈوں کی اوسط قیمت سوا چار ڈالر رہی جبکہ پاکستان میں انڈے 287 روپے فی درجن تک فروخت ہوتے رہے ہیں۔
امریکی بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کی طرف سے جاری کردہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ سال دسمبر میں پہلے کے مقابلے میں انڈوں کی قیمتیں 60 فیصد زیادہ تھیں۔
اسی طرح پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق 2022 میں پاکستان میں فارمی انڈوں کی قیمت میں 54 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں انڈوں کی قیمتوں میں تاحال کمی کے آثار تو دکھائی نہیں دے رہے ہیں تاہم امریکہ میں انڈوں کی قیمتیں بڑھنے کے بعد ہول سیل مارکیٹ میں اب نسبتاً کم ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اروائن شہر میں انڈے فروخت کرنے والی کمپنی گلوبل سٹریٹیجسٹ ایٹ ایگز ان لمیٹڈ نے ہفتے کو کہا ہے کہ امریکہ میں انڈوں کی ہول سیل قیمت کم ہو رہی ہے ’ہو سکتا ہے کہ خریداروں کو جنرل سٹور پر چند ہفتے تک کوئی خاص بچت نہ ہو۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ میں انڈوں کی مارکیٹ کے فروخت کنندگان میں سے ایک برائن موسکوگیوری کا موقف ہے کہ ’ڈیمانڈ اور سپلائی میں مطابقت پیدا کرنے کے لیے ہول سیل مارکیٹ میں تیزی سے تبدیلیاں شروع ہو گئی ہیں۔‘
’انڈوں کی قیمت تقریباً 30 فیصد یا اس سے بھی کم ہونے کے قریب ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ خوردہ فروشوں کو بچت کا فائدہ منتقل کیا جائے تاکہ خریداروں کو شیلف پر ریلیف مل سکے۔‘
امریکہ میں انڈوں کی قیمت میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ انڈے برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک یوکرین کی روس کے ساتھ جنگ بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں انڈوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات بتاتے ہوئے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے جنوبی ریجن کے نائب چیئرمین غلام محمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’یہاں انڈوں کی قیمت بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ پولٹری فیڈ کا مہنگا ہونا ہے۔‘
غلام محمد نے پولٹری فیڈ مہنگی ہونے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہ کہا اس میں شامل کیا جانے والا امائنو ایسڈ (تیزاب) بیرون ملک سے آتا تھا جس پر اضافی ٹیکس لگا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’فیڈ میں استعمال ہونے والی مکئی کی فصل بھی اب زیادہ تر برآمد کر دی جاتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ان وجوہات کی وجہ سے مرغیوں کی افزائش میں وقفہ آ گیا ہے۔ ایک مرغی کم از کم چھ ماہ کی افزائش کے بعد انڈہ دیتی ہے۔ افزائش میں وقفہ آنے کی وجہ سے انڈوں کی پیداوار کم ہو چکی ہے لیکن ان کی مانگ میں کمی نہیں آئی۔ جس سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔‘
واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستان کی موجودہ ابتر معاشی صورت حال کے پیش نظر ملک کی پولٹری ایسوسی ایشین نے مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا بھی کہا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حوالے سے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور آل پاکستان سالونٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے اخبارات میں ایک اشتہار بھی شائع کروایا تھا جس میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جناب عالی ہم تباہ ہو چکے ہیں، ہمیں بربادی سے بچائیں۔‘
آل پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے مرغی کے گوشت کی قیمت ایک ہزار روپے فی کلو سے تجاوز کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
انڈپینڈنٹ اردو نے جب غلام محمد صاحب سے پاکستان میں انڈوں کی ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں انڈوں کی سو فیصد مانگ یہیں سے پوری ہوتی ہے۔ بلکہ ایک سال پہلے تک ہم افغانستان سمیت کچھ خلیجی ممالک کو بھی انڈے برآمد کرتے تھے لیکن اب وہ سلسلہ رک چکا ہے۔‘ غلام محمد نے انڈوں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک وجہ پولٹری کی صنعت پر لگنے والے اضافی محصول کو بھی قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ زراعت سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں زیادہ تر مارچ اور اپریل میں برڈ فلو کا وائرس پھیلنے کے بعد اس پر قابو پاتے پاتے اب تک پانچ کروڑ 80 لاکھ کے لگ بھگ مرغیاں اور ٹرکی ہلاک ہو چکے ہیں۔ قبل ازیں برڈ فلو کی سب بڑی وبا 2015 میں پھیلی جس میں پانچ کروڑ سے زیادہ مرغیاں مر گئیں۔