خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ نوجوان عبید نے اپنی ایک سافٹ ویئر کمپنی بنا رکھی ہے اور وہ نہ صرف خود ماہانہ لاکھوں روپے کماتے ہیں بلکہ دیگر نوجوانوں میں بھی یہ ہنر منتقل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں عبید نے بتایا کہ انہوں نے یوٹیوب کے ذریعے ویب سائٹ بنانا سیکھی اور اس کے بعد کچھ دیگر کورس کرنے کے بعد ویب اور گیم ڈویلپمنٹ کے شعبے میں طبع آزمائی کی۔
عبید گیگا ڈویلپر نامی سافٹ ویئر کمپنی کے بانی اور سی ای او ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’میں نے پروگرام لینگویج سیکھی۔ اس کے بعد میں نے فری لانسنگ شروع کی۔ فری لانسنگ کرنے کے بعد میں نے اپنی سافٹ ویئر کمپنی بنائی جس کا نام میں نے گیگا ڈویلپر رکھا۔ اس کی ابتدا میں نے نائیجیریا سے کی تھی۔‘
عبید کی اس کمپنی کے دفاتر نہ صرف پاکستان کے مختلف شہروں بلکہ برطانیہ میں بھی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی ایک سوچ تھی اور اسی سوچ کے ساتھ ایک خواب تھا کہ جو خود سیکھا ہے وہ لوگوں کو سکھائیں۔
ان کی کمپنی نے ایجوکیشن سیکٹر میں نام بنایا ہے اور ان کی کمپنی نے 650 سے زائد طلبہ کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن یہ سفر ان کے لیے آسان نہیں تھا اور انہیں بہت سے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ’میں نے اپنی کمپنی جب پاکستان میں شروع کی تھی تو مجھے بہت مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے ہنرمند لوگوں کی بہت کمی محسوس ہوئی کیونکہ پاکستان کے اندر اس قسم کا ہنر آسانی سے نہیں ملتا۔
’مجھے اچھے ڈگری ہولڈرز تو مل رہے تھے لیکن اچھے ہنر مند افراد نہیں مل رہے تھے، جس کی وجہ سے میری کمپنی کو بہت زیادہ نقصان ہوا۔ میں نے ایک چیز نوٹس کی کہ لوگوں کے پاس ڈگری تو ہے مگر ہنر نہیں۔‘
بقول عبید: ’ہمارے تعلیمی ادارے کئی سالوں کی ڈگری کروانے کے باوجود طلبہ کو اس قابل نہیں بنا رہے کہ وہ مارکیٹ میں جاکر کام کرسکیں، میں نے ہنر کے اوپر زور دیا۔‘
انہوں نے نئی نسل کو یہ پیغام دیا کہ صرف ڈگری ہی نہیں بلکہ ہنر بھی ضروری ہے۔ ’ہنر ہوگا تو آپ پیسہ کمانے کے قابل ہوں گے۔‘