پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں قید بھارتی شہری کلبھوشن یادیو کی قونصلر رسائی کے بارے میں منتظر پاکستان کو بھارت کا جواب موصول ہوگیا ہے، سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے کلبھوشن تک تنہائی میں رسائی مانگی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز کلبھوشن یادیو کو جعمہ (2 جولائی) کو قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کی تھی اور بھارت کے جواب کا منتظر تھا۔ تاہم اب بھارت نے بغیر کسی خوف اور رکاوٹ کے کلبھوشن تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت سزا موت پانے والے بھارتی شہری کلبھوشن یادیو کو 2017 میں ایک فوجی عدالت نے سزا سنائی تھی۔ فوج کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) نے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن یادیو کا ٹرائل کیا اور سزا سنائی تھی۔
بھارت اپنے شہری تک سفارتی رسائی نہ دینے کی شکایت لے کر عالمی عدالت انصاف گیا جہاں گزشتہ ماہ اپنے فیصلے میں پاکستان کو سفارتی رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستانی حکام کے مطابق کلبھوشن یادیو، مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ پر پاکستان میں داخل ہوا تھا، وہ بھارتی نیوی کا حاضر سروس ملازم تھا، جس نے پاکستان میں کئی دہشت گرد کارروائیوں کا اعتراف بھی ایک ویڈیو میں کیا تھا۔
مبصرین کے مطابق اب گیند واپس پاکستان کے کورٹ میں آچکی ہے اور اب دیکھنا یہ کہ کیا وہ بھارتی سفارت کاروں کو اکیلے میں ملنے دے گا یا نہیں۔