امریکی بلاک چین تجریاتی فرم کی ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے حمایت یافتہ سائبر ہیکرز نے 2022 میں 1.7 ارب ڈالر (1.4 ارب پاؤنڈ) کی کرپٹو کرنسی چرائی، جس سے کرپٹو کرنسی کے لیے خطرے کے گذشتہ ریکارڈ میں کم از کم چار گنا اضافہ ہوا۔
چینالیسیس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ریکارڈ کے مطابق گذشتہ برس ’کرپٹو ہیکنگ کے لیے اب تک کا سب سے بڑا سال‘ تھا۔
عالمی مارکیٹ میں تنہائی کے شکار اور بین الاقوامی پابندیوں کی زد میں آنے والے شمالی کوریا میں سائبر کریمنلز اپنے ملک کے بڑھتے ہوئے جوہری اسلحے میں اضافے کے لیے مبینہ طور پر کرپٹو چوری کا رخ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ’سیاق و سباق کے حساب سے، 2020 میں شمالی کوریا کی مجموعی برآمدات کی مالیت14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی، لہٰذا یہ کہنا غلط نہیں کہ کرپٹو کرنسی ہیکنگ اس ملک کی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے۔‘
چینالیسیس کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ہیکرز کی جانب سے چوری کی جانے والی یہ رقم گذشتہ برس چوری شدہ3.8 ارب ڈالر کی کرپٹو کرنسی کا 44 فیصد ہے۔
2/ More on mixers: The data suggests that legitimate usage of mixers has dropped, possibly due to law enforcement actions against prominent ones, while illicit usage has gone up.
— Chainalysis (@chainalysis) January 26, 2023
رپورٹ میں مزید کہا گیا: ’مکسرز کے ذریعے منتقل کی جانے والی غیر قانونی مالیت کی اکثریت ہیکنگ میں چوری ہونے والے کرپٹو کرنسی پر مشتمل ہوتی ہے۔ جن میں سے زیادہ تر شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے گروہ کرتے ہیں۔ ان کا امریکی پابندیوں کے خطرے سے ڈرنا مشکل ہے کیوں کہ وہ ایسے ملک میں رہتے ہیں جو تعاون نہیں کرتا۔‘
اب تک اکتوبر وہ مہینہ تھا جس میں سب سے زیادہ کرپٹو کرنسی ہیکنگ کی کارروائیاں ہوئیں، لیکن مارچ اور اکتوبر میں ’زبردست تیزی‘ کے ساتھ سال بھر میں چوری کی پیش رفت میں’ اتار چڑھاؤ‘ رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں کل 32 حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں 77 کروڑ 57 لاکھ ڈالر چوری ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکرز جیسا کہ سائبر کریمنل سنڈیکیٹ لازارس گروپ میں شامل لوگ اب تک سب سے بڑے کرپٹو کرنسی ہیکر رہے ہیں اور انہوں نے گذشتہ برس متعدد حملوں میں ایک اندازے کے مطابق 1.7 ارب ڈالر مالیت کی چوری کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’2022 میں انہوں نے چوری کے اپنے ہی ریکارڈ توڑے۔‘
مزید برآں پہلی بار قانون نافذ کرنے والے امریکی اداروں نے گذشتہ برس شمالی کوریا سے منسلک ہیکرز سے چوری شدہ تین کروڑ ڈالر کی رقم ضبط کی۔
چینالیسیس نے پیش گوئی کی ہے کہ ’ہیکنگ کی یہ سرگرمیاں ہر گزرتے سال کے ساتھ مشکل اور کم نتیجہ خیز ہوں گے۔‘
© The Independent