پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد خان نے کہا ہے کہ رواں ہفتے ترکی اور شام میں طاقتور زلزلے کے بعد پاکستان میں بھی لگ بھگ اسی شدت کے زلزلے سے متعلق افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
چھ فروری کو ترکی اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے دونوں ملکوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی جس میں آخری خبریں آنے تک 16 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔
اب تک سامنے آنے والی ویڈیوز میں منہدم ہونے والی ہزاروں عمارتوں کے ملبے کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں جس تلے دبے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے اور ہزاروں زخمی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلے کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ آئندہ چند دنوں میں اتنی ہی شدت کا زلزلہ پاکستان میں بھی آ سکتا ہے، جسے محکمہ موسمیات نے یکسر مسترد کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر شہزاد خان نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’یہ افواہیں کہ 72 گھنٹوں میں پاکستان میں زلزلہ آئے گا وہ 72 گھنٹے تو گزر گئے ہیں۔۔۔ اب اگر یہ افواہیں پھیلاتے رہیں گے اور لوگوں کو پریشان کرتے رہے ہیں گے تو اس میں کوئی حقیقت نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایسی افواہیں لوگوں کو ذہنی ہیجان اور پریشانی میں مبتلا کرنے کر رہی ہیں۔ ’ہم اپنے عوام سے یہ گزارش کرتے ہیں ان کو تسلی دیتے ہیں کہ (زلزلے سے متعلق) کوئی پیش گوئی نہیں ہے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ اتنی گھنٹوں بعد زلزلے آئے گا، ایسی کوئی سائنس نہیں ہے۔‘
شہزاد خان نے بتایا کہ سائنسی تحقیق سے یہ کسی طور ثابت نہیں ہوتا کہ ترکی میں آنے والے زلزلے کو پاکستان سے جوڑا جا سکے۔ ’پورے پاکستان میں ایسی خبریں چل پڑی تھیں، سوشل میڈیا کے ذریعے کوئی کہہ رہا تھا کہ پاکستان میں زلزلہ 72 گھنٹوں میں آئے گا یا 15 دنوں میں آئے گا اس نے لوگوں کو پریشان کیا ہوا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ زلزلوں کی پیش گوئی کی ہی نہیں جا سکتی: ’آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوئی ملک بھی زلزلے کی پیشگوئی نہیں کر سکتا، جاپان اور امریکہ میں زلزلے کے بارے میں بہت تحقیق کی گئی ہے لیکن وہ بھی اس بارے میں پیشگوئی نہیں کر سکتے۔‘
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ پاکستان اور اس کے اردگرد کے ممالک میں زیادہ شدت کے زلزلوں میں امکانات ہمیشہ رہے ہیں لیکن وہ کب آئیں گے اس میں وقت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان میں کم شدت کے زلزلے تو آئے روز آتے رہے ہیں اور حالیہ برسوں میں درمیانی شدت کے زلزلے بھی آئے ہیں۔
تاہم اس ملک میں آخری تباہ کن زلزلہ آٹھ اکتوبر 2005 میں آیا تھا جس کی شدت 7.6 تھی اور اس میں پاکستان کے شمالی مغربی صوبے اور آزاد کشمیر میں 73 ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے اور لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔