انڈیا کو روسی ساختہ جنگی طیاروں سے دور رکھنے کا امریکی دباؤ

ایک جانب تو انڈیا یوکرین کی جنگ کی وجہ سے روسی سپلائی میں تاخیر پر فکر مند ہے اور دوسری جانب اسے مغرب کی طرف سے ماسکو سے دوری کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

16 ستمبر 2016 کی اس تصویر میں امریکہ کا ایف 35 جنگی طیارہ فلوریڈا کے ایک ایئر بیس سے اڑان بھر رہا ہے (اے ایف پی)

امریکہ نے رواں ہفتے ایرو انڈیا شو میں اپنے کچھ جدید ترین طیارے جن میں ایف 35، ایف 16، سپر ہورنیٹ اور بی ون شامل ہیں، کی نمائش کی جس کا مقصد انڈیا کو اس بات پر راضی کرنا ہے کہ وہ اپنے روایتی سپلائر روس کے بجائے امریکہ سے فوجی سازوسامان خریدے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا اپنی فضائی طاقت کو بڑھانے کے لیے سوویت دور کے لڑاکا طیاروں کے بیڑے کو جدید بنانے کے لیے بے چین ہے۔ ایک جانب تو انڈیا یوکرین کی جنگ کی وجہ سے روسی سپلائی میں تاخیر پر فکر مند ہے اور دوسری جانب اسے مغرب کی طرف سے ماسکو سے دوری کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

ایک ہفتے تک بنگلور میں جاری رہنے کے بعد جمعے ختم ہونے والے ایرو انڈیا شو میں امریکی وفد کی شرکت سے امریکہ اور انڈیا کے درمیان بڑھتے ہوئے سٹریٹجک تعلقات اجاگر ہوئے۔ اس کے برعکس روس جو سوویت دور کے بعد سے انڈیا کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس کی شو میں موجودگی برائے نام تھی۔

روس کے ہتھیاروں کے ریاستی برآمد کنندہ روسوبورون ایکسپورٹ  نے یونائیٹڈ ایئر کرافٹ اور الماز اینٹی کے ساتھ مشترکہ سٹال لگایا، جس میں طیاروں، ٹرکوں، ریڈاروں اور ٹینکوں کے چھوٹے ماڈل رکھے گئے تھے۔

شو کے پچھلے ایڈیشنز میں روسوبورون ایکسپورٹ  کے سٹال کو زیادہ مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے حالاں کہ انڈیا کی جانب سے مزید یورپی اور امریکی لڑاکا طیاروں پر غور کرنے کے بعد روس ایک دہائی تک بنگلور میں لڑاکا طیارہ نہیں لایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بوئنگ ایف/اے 18 سپر ہورنیٹس پہلے ہی انڈین بحریہ کے دوسرے طیارہ بردار بحری جہاز لڑاکا طیاروں کی  فراہمی کی دوڑ میں شامل ہو چکا ہے اور لاک ہیڈ مارٹن کے ایف 21 طیارے جو ایف 16 کا انڈیا کے لیے اپ گریڈ کیا گیا ورژن ہیں، کی 2019 میں ایرو انڈیا شو میں نقاب کشائی کی گئی تھی۔ انڈیا کو فضائیہ کے لیے ان طیاروں کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔

114 ملٹی رول فائٹر جیٹ خریدنے کے لیے 20 ارب ڈالر کی فضائیہ کی تجویز جو پانچ سالوں سے زیر التوا ہے، پر چین اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے بھرپور توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

انڈین فضائیہ (آئی اے ایف) کے ذرائع کے مطابق ’فی الحال‘ انڈیا ایف 35 طیاروں پر غور نہیں کر رہا لیکن ایرو انڈیا میں پہلی بار دو ایف 35 طیاروں کی نمائش واشنگٹن کے لیے نئی دہلی کی بڑھتی ہوئی سٹریٹیجک اہمیت کی علامت تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا