امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو کے قریب قتل کی واردات کی رپورٹنگ کرنے والے دو ٹیلی ویژن صحافیوں پر بدھ کو مسلح شخص نے فائرنگ کر دی جس سے ایک صحافی ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
اس سے قبل مسلح شخص نے ایک قریبی گھر میں نو سالہ بچی کو گولی مار کر ہلاک اور اس کی والدہ کو زخمی کر دیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اورنج کاؤنٹی کے شیرف جان مینا نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت 19 سالہ کیتھ میلون موسیس کے نام سے ہوئی ہے۔
انہیں اورلینڈو کے مضافاتی علاقے پائن ہلز میں ٹی وی نیوز ٹیم سمیت ماں اور بیٹی پر حملوں کے فوراً بعد گرفتار کیا گیا۔
فائرنگ کے دونوں واقعات ایک دوسرے سے تقریباً ایک بلاک کے فاصلے پر پیش آئے۔
شیرف نے کہا کہ موسیس کو ان دونوں حملوں میں ایک مشتبہ شخص کے طور پر حراست میں لیا گیا۔ ان پر چند گھنٹے قبل 20 سال سے زیادہ عمر کی ایک خاتون کے قتل پر باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ فائرنگ سے متاثرہ صحافی قتل کے اسی واقعے کی کوریج میں مصروف تھے۔
شیرف نے بتایا کہ دونوں صحافی مرکزی فلوریڈا کیبل ٹی وی ’سپیکٹرم نیوز 13 ‘ کے رپورٹر اور فوٹوگرافر تھے، جو چارٹر کمیونیکیشنز کی ملکیت ہے۔
فائرنگ سے متاثرہ کسی صحافی کی شناخت نہیں ہو سکی۔
شیرف جان مینا نے کہا کہ جب مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا تو وہ پستول سے مسلح تھا۔ ان کا طویل مجرمانہ ریکارڈ ہے جس میں آتشیں اسلحے رکھنے، تشدد، مہلک ہتھیار سے حملہ، نقب زنی اور چوری کی بڑی وارداتوں کے الزامات میں گرفتاریاں شامل ہیں۔
شیرف کا کہنا تھا کہ بدھ کو کی گئی کسی بھی فائرنگ کے محرکات کا تعین نہیں کیا گیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ آیا دونوں صحافیوں کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ وہ صحافی تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی گاڑی میں ٹیلی ویژن چینل کے لوگو اور وہ شناختی نشانات نہیں تھے جو عام طور پر میڈیا کی کسی گاڑی پر نظر آتے ہیں۔ جب صحافیوں کو گولی لگی تو وہ اپنی گاڑی میں یا اس کے قریب تھے۔
شیرف کے بقول: ’جہاں تک ہم جانتے ہیں ان (مسلح شخص) کا رپورٹروں اور ماں یا نو سالہ لڑکی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا اور ہمیں علم نہیں کہ وہ ان کے گھر میں کیوں داخل ہوئے۔‘
شیرف نے کہا کہ فائرنگ میں بچ جانے والی ماں اور دوسرا صحافی دونوں ہسپتال میں ہیں، جہاں ان کی حالت نازک ہے۔
دوسری جانب نیشنل پریس کلب کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک اور المناک یاد دہانی ہے کہ صحافت ایک خطرناک کام ہے اور یہ کہ جرائم پیشہ افراد اور وہ لوگ جن کے بارے میں وہ رپورٹنگ کرتے ہیں وہ اپنا کام کرنے والے رپورٹروں کے خلاف پرتشدد ہو سکتے ہیں۔‘
نیشنل پریس کلب نے فیلڈ میں کام کرنے والے تمام رپورٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ محفوظ رہ کر کام کرنے کے لیے زیادہ احتیاط سے کام لیں اور اس ضمن میں حفاظتی تدابیر دگنی کر دیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین ژاں پیئر نے فائرنگ کے واقعات کے بارے میں اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’ہماری ہمدردیاں آج اورنج کاؤنٹی، فلوریڈا میں ہلاک ہونے والے صحافی اور زخمی عملے کے خاندان سمیت سپیکٹرم نیوز کی پوری ٹیم کے ساتھ ہیں۔‘