لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نو منتخب نائب صدر رابعہ باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے اور وہ اس کی غیر فعالیت ختم کرنے کے لیے جدوجہد کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام محسوس کر رہے ہیں کہ اسے اس عدالتی نظام میں انصاف نہیں مل پا رہا اور جب تک عدالتی نظام میں موجود خرابیاں دور نہیں ہوتیں ملکی مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
’بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ صرف عدالتی نظام میں ہی ممکن ہو سکتا ہے اور میں بطور نائب صدر اس نظام کر ٹھیک کرنے اور مسائل کو دور کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کروں گی۔‘
تین تین مرتبہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر اور فنانس سیکریٹری رہنے والی رابعہ باجوہ کا کہنا تھا کہ وہ خواتین اور دوسرے پسے ہوئے طبقات کے لیے آواز اٹھائیں گی۔
’یہ کام عدلیہ کا ہے جو اس طرح نہیں ہو پا رہا جس طرح ہونا چاہیے تھا۔
’ہم بار کی سطح پر اس سلسلے میں عدلیہ سے مثبت انداز میں بات کریں گے تاکہ وہ اپنی کارکردگی بہتر بنائے جس سے عام آدمی کو انصاف کے حصول میں آسانی ہو گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رابعہ باجوہ ہفتے کو لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ہونے والے انتخابات میں نائب صدر منتخب ہوئی تھیں، جب 1893 میں اس تنظیم کے قیام کے بعد پہلی بار ایک خاتون سیکریٹری صباحت رضوی بھی منتخب ہوئیں۔
صباحت رضوی نے 24 اپنے دو مرد حریفوں کو شکست دی جبکہ رابعہ نے پانچ مردوں کو ہرا کر کامیابی حاصل کی۔
صباحت کا تعلق عاصمہ جہانگیر گروپ یا آزاد گروپ سے ہے اور رابعہ حامد خان کے پروفیشنل گروپ کی امیدوار تھیں۔
انتخابات میں پروفیشنل گروپ کے چوہدری اشتیاق اے خان نے بھاری اکثریت سے آزاد گروپ کے لہراسب خان گوندل کو شکست دی۔
یہ بار ایسوسی ایشن کا تیسرا الیکشن ہے جو پروفیشنل گروپ نے لگاتار جیتا۔