انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے 50 کلومیٹر دور گلمرگ نامی سیاحتی مقام سرمائی کھیلوں کے دنیا بھر میں مشہور ہے، جہاں انتظامیہ نے ’اگلو کیفے‘ تعمیر کیا ہے۔
گلمرگ دو فارسی الفاظ کا مرکب ہے۔ گل یعنی پھول اور مرگ یعنی میدان۔
اس جگہ کو یہ نام کشمیری کے آخری چک بادشاہ یوسف شاہ چک نے دیا تھا۔
سرمائی کھیلوں کے لیے مشہورگلمرگ کے برف سے ڈھکے میدانوں میں جموں و کشمیر انتظامیہ کے شعبہ سیاحت کے تحت مقامی کاریگروں اور مزدوروں نے برف کی اینٹیں جما کر ’اگلو کیفے‘ تعمیر کیا ہے۔
اس پروجیکٹ کے ٹھیکدار طارق احمد لون نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ہر روز 16 مزدور اس پر کام کرتے ہیں اور کاریگر کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو اس کو صحیح انداز میں تعمیر کرے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بقول طارق احمد لون: ’ہمیں سانچوں میں برف کی اینٹیں بنانی ہوتی ہیں۔ اس میں پانی ملا کر رات بھر جمنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ وہ ہم پھر اگلے دن استعمال کرتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’ہم نے کشمیری قہوہ اور کشمیری روٹیوں کا اہتمام رکھا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کشمیری ثقافت کو فروغ ملے۔‘
اس تجربے سے سیاح بھی کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔ دہلی سے کشمیر آنے والے چراغ نامی سیاح نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’پہلی بار ہمیں ’اگلو کیفے‘ دیکھنے کو ملا۔ ہمیں پتہ نہیں تھا کہ ایسا بھی کچھ تعمیر ہو سکتا ہے۔ لمبائی کے اعتبار سے یہ بہت بڑا کیفے ہے۔ اندر سے کافی آرام دہ ہے۔ کافی اچھی ہے۔‘
پونے سے آئے ہوئے ایک اور سیاح پریسش کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اگلو لاجواب لگا۔ بہت اچھا ماحول ہے۔‘