تاشا جیسن کا پاکستان سے امریکہ میں ’دا وائس‘ تک کا سفر

تاشا جیسن اگلی بار 27 مارچ سے شروع ہونے والے راونڈز میں نظر آئیں گی۔ یہ شو پیر کی شام سات اور منگل کی رات آٹھ بجے این بی سی پر نشر ہوتا ہے۔

تاشا جیسن نے کہا، لیکن دی وائس کو دیکھنا ایک ’ویک اپ کال‘ تھی، اور اس نے انہیں موسیقی کی دنیا میں واپس کھینچ لیا (انسٹاگرام)

تاشا جیسن پاکستان کی پہلی گلوکارہ ہیں جنہیں امریکی گلوکاری کے مقابلے ’دا وائس‘ میں حصہ لینے کے لیے منتخب کیا گیا۔

عرب نیوز کے مطابق تاشا جیسن، جن کا اصل نام ستائش ایوب تھا، پاکستان کے شہر فیصل آباد میں پلی بڑھیں۔ ان کے بقول اپنی کلاس میں وہ واحد عیسائی لڑکی تھیں۔

یہ کامیابی ان کو اس ماہ ’بلائنڈ آڈیشنز‘ مرحلے میں کامیاب ڈیبیو کے بعد نصیب ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تاشا جیسن 12 سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان چھوڑ کر تھائی لینڈ اور اس کے بعد کینیڈا کے شہر اونٹاریو منتقل ہو گئیں۔

یہ 21 سالہ گلوکارہ بالآخر چند سال قبل امریکہ منتقل ہو گئیں جہاں وہ اپنے گلوکار اور گٹارسٹ شوہر کے ساتھ ریاست کولوراڈو کے شہر کولوراڈو سپرنگ میں رہتی ہیں۔ ان کا خاندان اب بھی کینیڈا میں مقیم ہے۔

دا وائس کے سیزن 2023 کے بلائنڈ آڈیشنز میں تاشا جیسن نے لیون برجز کا گانا ’ریور‘ سنا کر ججز کو حیران کر دیا۔ ججز میں چانس دا ریپر، کنٹری سپر سٹار بلیک شیلٹن اور ون ڈائریکشن بینڈ کے سابق رکن نیل ہوران شامل تھے۔

تاشا جیسن اگلی بار 27 مارچ سے شروع ہونے والے راونڈز میں نظر آئیں گی۔ یہ شو پیر کی شام سات اور منگل کی رات آٹھ بجے این بی سی پر نشر ہوتا ہے۔

جمعرات کو کولوراڈو سپرنگز سے بذریعہ زوم عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں تاشا جیسن نے کہا، ’میں اس سٹیج پر جانے والی پہلی پاکستانی تھی اور یہ بذات خود ایک بہت بڑی بات تھی، اور یہ میرے لیے اور میرے ملک کے لیے واقعی فخر کا لمحہ تھا۔‘

انہوں نے کہا، ’مجھے امید ہے کہ گھر اور پاکستان میں ہر کوئی اس پر فخر کرے گا کیونکہ یہ ہم سب کے لیے بہت بڑی بات ہے۔‘

دا وائس تک پہنچنے میں اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے تاشا جیسن نے کہا، انہوں نے شو کے لیے آڈیشن دینے کے بارے میں آن لائن سرچ کی اور پھر ورچوئل آڈیشن دیا جس کے بعد انہیں ’بہت جلد‘ جواب آیا۔

انہوں نے کہا، ’اچانک، میں ایل اے میں تھی، میں سٹیج پر کھڑی تھی اور میں کانپ رہی تھی کیونکہ مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ میں ان تمام بڑی مشہور شخصیات کے سامنے کھڑی ہوں جو مجھ سے بات کر رہی ہیں۔ یہ واقعی ایک تیز سفر تھا۔ جیسے، میں نے پلک جھپکی اور یہ ہوگیا۔ مجھے تیاری کرنے اور تیار ہونے میں کئی ماہ لگے اور اب یہ سب ہو چکا ہے۔‘

تاشا جیسن نے دا وائس میں اپنے کوچ کے طور پر بلیک شیلٹن کا انتخاب کیا ہے۔ اس گلوکارہ کے آڈیشن کے بعد بلیک شیلٹن کہا، ’آپ کی آواز کی وضاحت کرنا مشکل ہے۔ جو سب سے اچھی چیز ہے۔۔۔ تاشا ایک سٹار کی طرح لگتی ہیں۔ کوئی اور تاشا کی طرح نہیں لگتا، اور وہ ٹیم بلیک میں ہیں۔‘

بڑے ہوتے ہوئے، موسیقی ہمیشہ تاشاجیسن کی ’زندگی کا سب سے اہم حصہ‘ تھی۔

ان کے قریبی خاندان کے زیادہ تر افراد فنکاروں اور موسیقاروں کی ریکارڈنگ کرتے تھے۔

وہ اپنے بچپن کی ان راتوں کو یاد کرتی ہیں جو انہوں نے اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کے ساتھ گانے میں گزاری تھیں جبکہ ان کے والد ہارمونیم بجاتے تھے۔

 انہوں نے فیصل آباد میں بیکن ہاؤس انٹرنیشنل سکول سسٹم میں ہونے والے تقریبا ہر مقابلے میں حصہ لیا جہاں وہ پاکستان میں رہتے ہوئے تعلیم حاصل کرتی تھیں۔

جیسن نے ہائی سکول کے بعد تعلیم چھوڑ دا اور کبھی کالج نہیں گئیں۔

اپنی ادھوری تعلیم کے بارے ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ماں کو واقعی مایوس کیا جو چاہتی تھیں کہ میں طب کی تعلیم حاصل کروں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سکول چھوڑنے کے بعد اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے تاشاجیسن نے کہا، ’میں نے چرچ میں بہت سی عبادتوں کے گروپس میں رہی اور اس طرح کی چیزیں کیں۔ لہذا اگر میں ایمانداری سے کہوں تو، میری پسند ہمیشہ صرف موسیقی اور سپورٹس ہی رہے۔‘

ستمبر2021 میں امریکہ منتقل ہونے کے بعد تاشا جیسن نے اپنے شوہر کے ساتھ وقت گزارنے اور ملازمت کی تلاش کی خاطر موسیقی کو کچھ وقت کےلیے چھوڑ دیا۔ انہوں نے ایک پراپرٹی مینجمنٹ کمپنی کے لیے ایجنٹ کی ملازمت بھی کی۔

انہوں نے کہا، لیکن دا وائس کو دیکھنا ایک ’ویک اپ کال‘ تھی، اور اس نے انہیں موسیقی کی دنیا میں واپس کھینچ لیا۔

آج، تاشاجیسن کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے تمام خدشات پر قابو پا لیا ہے: ’ایک عورت ہوتے ہوئے اور پھر ایک پاکستانی عورت ہوتے ہوئے اور پھر ایک بالکل مختلف مذہب [مسیحی] بھی۔‘

ان کا کہنا تھا، ’مجھے صرف وہیں رہنا تھا جہاں موسیقی تھی، یہی وہ سب کچھ ہے جس نے مجھے آگے بڑھایا۔

ان کا کہنا تھا، ’جب میں نے دا وائس کے سٹیج پر قدم رکھا تو یہ صرف ایک اوکے کی تصویر تھی، اگر میں یہ کر سکتی ہوں، اگر ایک چھوٹی سی سانولی پاکستانی لڑکی یہ کر سکتی ہے تو کوئی بھی یہ کر سکتا ہے۔

تاشا جیسن نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ مل کر گانے لکھ رہی ہیں اور امید ہے کہ ایک البم ریلیز کریں گی اور ایک دن ٹوور پر جائیں گی۔

انہوں نے کہا، ’مقصد یہی ہے کہ کسی نہ کسی دن۔۔۔ ہماری جو محبت موسیقی کے لیے ہے وہ ہر کسی تک پھیلائیں، اپنی کہانی کا تھوڑا سا حصہ ہر ایک کے ساتھ شیئر کریں۔ یہی حتمی مقصد ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی