پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعے کو چیئرمین مینیجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی کے بیان کے حوالے سے میڈیا میں جاری چہ مگوئیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ایشیا کپ کے لیے ’ہائبرڈ ماڈل‘ پر بات چیت کی جا رہی ہے۔
ایک روز قبل میڈیا ٹاک کا حوالہ دیتے ہوئے پی سی بی نے کہا کہ ’نجم سیٹھی نے جمعرات کو اسلام آباد میں صحافیوں کو اس ’ہائبرڈ ماڈل‘ کے بارے میں آگاہ کیا جو انہوں نے ایشین کرکٹ کانسل (اے سی سی) حکام کے سامنے پیش کیا تھا تاکہ انڈیا کے پاکستان ٹیم نہ بھیجے جانے پر پیدا ہونے والے تعطل کو ختم کیا جا سکے۔‘
بیان کے مطابق: ’اس تجویز کے تحت انڈیا کے میچز غیر جانبدار مقام پر اور باقی میچز پاکستان میں کرانے کی بات کی گئی ہے اور یہ تجویز اے سی سی میں زیر غور ہے۔‘
بیان میں انڈیا میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 پر جاری چہ مگوئیوں کے حوالے سے کہا کہ ’جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کے دوران کسی بھی مرحلے پر نجم سیٹھی نے آئی سی سی کا کوئی حوالہ نہیں دیا اور نہ ہی آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ پر کوئی بات کی تھی جو اکتوبر میں انڈیا میں شیڈول ہے۔ یہ معاملہ اب تک آئی سی سی کے کسی فورم پر نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی زیر بحث آیا۔‘
پی سی پی کے بیان میں کہا گیا کہ ’اس پس منظر میں پی سی بی کو مایوسی ہوئی ہے کہ انگریزی کے ایک معروف اخبار نے نجم سیٹھی کے تبصروں کا غلط حوالہ اور غلط تشریح کی اور یہ تاثر دیا ہے کہ پی سی بی نے ورلڈ کپ کے لیے بھی ہائبرڈ ماڈل کو آئی سی سی میں پیش کیا ہے اور اس پر بحث کی گئی جو کہ حقیقتاً میں غلط ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اس مرحلے پر پی سی بی صرف ایشیا کپ کی میزبانی پر اے سی سی کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے اور آئی سی سی کے ساتھ ورلڈ کپ کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ صحیح وقت پر آئی سی سی کے مناسب فورم پر ہائبرڈ ماڈل کی بات نہیں کی جائے گی۔‘
انڈین میڈیا میں سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ رواں سال پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے پر تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے ان تحفظات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دو ہفتے قبل دبئی میں ہونے والی ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں ایشیا کپ میں انڈیا کے میچز نیوٹرل مقام پر کرانے کی تجویز دی تھی۔
بی سی سی آئی نے گذشتہ سال اپنے جنرل باڈی اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ حکومتی اجازت نہ ملنے کے باعث انڈین کرکٹ ٹیم کو ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں بھیجا جائے گا۔