بھارت کی آرچری ایسوسی ایشن کو اس کھیل کی عالمی تنظیم نے گورننس کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کے بعد معطل کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے اس ملک کی ٹیم کے ٹوکیو 2020 اولمپکس میں شمولیت مشکوک ہوگئی ہے۔
بھارت میں آرچری کی دو تنظیمیں ہیں اور دونوں ملک میں اس کھیل کے کنٹرول کا دعوی کرتی ہیں۔ ورلڈ آرچری (ڈبلیو اے) نے دونوں کو اس مسئلے کو 31 اگست تک حل کرنے کی مہلت دی تھی۔
ڈبلیو اے کے سیکرٹری جنرل ٹام ڈیلن نے معطلی کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ’وہ آخری موقع جب انڈین کھلاڑی کسی مقابلے میں حصہ لے سکتے ہیں وہ میڈرڈ میں نوجوانوں کی چیمپین شپ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ انڈین اولپمک ایسوسی ایشن اور بھارتی حکومت کے ساتھ مل کر ایک عبوری کمیٹی بنانے کی کوشش کریں گے جس میں تمام اطراف کے نمائندے شامل ہوں گے اور جو فوری نوعیت کے معاملات سے نمٹیں گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میڈرڈ میں مقابلے 19 سے 25 اگست کے درمیان ہوں گے۔
امید ہے کہ دہلی کی ہائی کورٹ کہ ان دو تنظیموں کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گی۔ اس وقت تک بھارتی تیر انداز ورلڈ آرچری کے پرچم نہ کہ بھارتی جھنڈے تلے جہاں انہیں اجازت دی جائے مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔
پرانے تیر انداز لائیشرم بومبیلا دیوی جنہوں نے 2011 کے عالمی تیر اندازی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا کہا ہے کہ وہ وزارت کھیل کو لکھنے کے بارے میں سوچ رہی ہیں کہ وہ مداخلت کرے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’فیڈریشن اندرونی جھگڑوں میں مصروف ہے اور ٹوکیو گیمز کے لیے وقت نکلا جا رہا ہے۔‘
انڈیا کی ٹوکیو 2020 میں تین جگہیں موجود ہیں لیکن خواتین کا مقابلہ ابھی اسے جیتنا ہے۔