حوثیوں کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ جمعرات سے شروع: یمنی حکومت

حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل تین دنوں کے دوران تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور اس کے لیے یمن کے مختلف علاقوں سے پروازیں چلائی جائیں گی۔

29 ستمبر 2021 کی اس فائل فوٹو میں قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا ہونے والے قیدی کے اہل خانہ خوشی کا اظہار رہے ہیں (اے ایف پی)

یمن کی حکومت نے منگل کو بتایا ہے کہ حوثیوں سے قیدیوں کا تبادلہ جمعرات سے شروع ہو جائے گا۔

الحدث ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل تین دنوں کے دوران تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور اس کے لیے یمن کے مختلف علاقوں سے پروازیں چلائی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ’تبادلے کے پہلے مرحلے میں 72 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔‘

ماجد فضائل کا مزید کہنا تھا کہ ’اس وقت 1400 سے زائد شہری حوثی ملیشیا کی جیلوں میں قید ہیں۔‘

یمنی حکومت کے وفد کے رکن ماجد فضائل نے اپنی ایک ٹویٹ میں بھی کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور اسے مقررہ وقت میں نافذ کرنے کے لیے سب ہی تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’قیدیوں کے تبادلے کے اس عمل کے بعد مسقتبل قریب میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا جب تک کہ تمام قیدیوں اور مغویوں کو رہا نہیں کر دیا جاتا اور تمام حراستی مراکز اور جیلیں خالی نہیں ہو جاتیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یمن کی حکومت نے کہا ہے کہ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دونوں جانب سے قیدیوں اور مغویوں کو رہا نہیں کر دیا جاتا۔

رواں سال مارچ میں یمنی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ حوثیوں کے ساتھ 887 قیدیوں اور مغویوں کو دونوں جانب سے رہا کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یہ معاہدہ سوئٹزرلینڈ میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی زیرنگرانی مشاورتی معاہدے کی بنیاد پر ہوا تھا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا