کراچی میں جمعے کی شب سے شروع ہونے والے بارش کے سلسلے میں اب تک کرنٹ لگنے سے 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکومتی نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق، کرنٹ لگنے سے سات قربانی کی جانور بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ہفتے کی رات سے جاری موسلادھار بارش کے بعد شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ نارتھ کراچی، گلشن اقبال، لیاری، صدر، اختر کالونی، کورنگی سمیت کئی علاقوں میں بجلی معطل رہی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کی شب تک کراچی میں سب سے زیادہ بارش سُرجانی ٹاؤن میں 150.6 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ گلشن حدید میں 149، ایئرپورٹ پر 126 جبکہ لانڈھی میں 117.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات نے اتوار کی صبح کو نئی پیش گوئی میں کہا کہ پیر کی رات تک موسلادھار بارش جاری رہے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو شمالی خلیج بنگال سے جنم لینے والا بارشوں کا یہ سسٹم کم دباؤ کے بعد ایک طوفان کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ یہ سسٹم جمعرات کو خلیج بنگال سے بھارت میں داخل ہوا اور جمعے کو بھارتی ریاست گجرات اور راجستھان سے ہوتا ہوا صحرائے تھر کی جانب سے سندھ میں داخل ہوا۔
شدید بارشوں کے باعث لیاری ندی اور ملیر ندی میں طغیانی دیکھی گئی جبکہ کورنگی کو باقی شہر سے جوڑنے والے پُل کا ایک حصہ زمین میں دھنس گیا جس کے باعث نہ صرف کورنگی باقی شہر سے کٹ کے رہ گیا ہے بلکہ اچانک پل کے دھسنے سے ایک گاڑی پر سوار چھ افراد بھی پھنس گئے جنہیں بعد میں نکال دیا گیا۔
شہر کی اہم شاہراہوں پر بارش کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے۔ شاہراہ فیصل پر پانی جمع ہونے سے ائیرپورٹ جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور گڑھے پڑنے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گجر نالے سے ملحقہ کچے مکانات اور سرکاری فلیٹوں کی نچلی منزلیں زیرآب آگئیں اور سینکڑوں گھروں میں بارش اور سیوریج کا پانی جمع ہوگیا ہے، بالائی منزلوں کے مکین بھی محصور ہو چکے ہیں۔ علاقے کے رہائشیوں کے مطابق متاثرہ گھروں کی خواتین اور بچوں نے رات سے مسجد میں پناہ لے رکھی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہر میں شدید بارشوں کے بعد کئی علاقوں کو اربن فلڈنگ یا شہری سیلاب کا سامنا ہے۔
لانڈھی، چشمہ گوٹھ، ابراہیم حیدری، شاہ فیصل کالونی، ریڑھی گوٹھ، جمع گوٹھ، کورنگی کے متعدد علاقے ملیر ٹاؤن کے کئی علاقے، ماجد کالونی، الیاس گوٹھ اربن فلڈنگ کے باعث مکمل طور پر زیر آب ہیں۔
جبکہ ڈیفنس کے بھی کئی علاقوں میں پانی بھرا ہوا ہے۔ کچی آبادیوں اور نالوں کے کنارے آباد بستیاں شدید متاثر ہیں۔ پاکستان فوج اور سندھ رینجرز کے دستے متاثرہ علاقوں میں کام شروع کردیا ہے اور پانی میں پھنسے کئی خاندانوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جارہا ہے۔
اتوار کو وزیراعلی سندھ سید مُراد علی شاہ اور نے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے کے کئی شہروں میں رین ایمرجنسی کا اعلان کیا ہوا ہے اور حکام و عملہ بشمول تمام بلدیاتی اداروں، محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ و دیگر متعلقہ افسران کی عید کی چھٹیاں منسوخ کردیں ہیں۔