اسرائیل نے اردن کے رکن پارلیمان عماد العدوان پر مقبوضہ مغربی کنارے میں اسلحہ پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا۔
عرب نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرتی اطلاعات میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مبینہ طور پر اسلحہ پہنچانے کی یہ کوشش کنگ حسین بارڈر کراسنگ کے پل پر ناکام بنائی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسلحہ اس کار سے برآمد ہوا ہے جو اردن کے رکن پارلیمان کی ملکیت تھی۔
عماد العدوان جن کی عمر 34 سال ہے السلط کے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اور بین الااقوامی قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔
The Jordanian MP Imad Al-Adwan who is being held by the occupation for smuggling gold and weapons to the West Bank.#Palestinepic.twitter.com/f0FBax1Ezo
— Mona (@ML35209678) April 23, 2023
وہ اردنی پارلیمان کی فلسطین کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔
ایک عہدیدار نے عرب نیوز کو تصدیق کی ہے کہ اردن کی حکومت کو عماد العدوان کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رکن پارلیمان کا نام بتائے بغیر کہا کہ اردن کی حکومت اپنے رکن پارلیمان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
وزارت امور خارجہ کے ترجمان سنان المجالی کا کہنا ہے کہ ان کی وزارت اس واقعے کے حوالے سے کام کر رہی ہے۔
اردن کے ایک اور رکن پارلیمان اندريه حوارى نے اپنے ساتھی رکن پارلیمان کو ’ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’فلسطینی مزاحمت کاروں‘ کو اسلحہ پہنچا رہے تھے۔
Former MP @TarekSamiKhoury says that the insertion of gold into the smuggling charges against a JordanianMP is an Israeli lie to make it look like the MP is doing this for the money
— Mohammed al Ersan (@JournalistErsan) April 23, 2023
BTW 100 kilos of gold would be worth $6 million. No gold was seen in the photos Israel released pic.twitter.com/sdeFBWg2WE
اسرائیل میں گرفتار رکن پارلیمان کے قبیلے کے افراد نے اردن اور مقبوضہ مغربی کنارے کی سرحد پر واقع اس پل کی طرف مارچ کر کے عماد عدوان سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
اردن کے اراکین پارلیمان نے اپنی حکومت سے اپیل کی ہے وہ ان کے ساتھی کو جلد گھر لانے کے لیے اقدامات کریں۔