پاکستان کی اینکر اور صحافی نسیم زہرہ نے ہفتہ کو صحافی معید پیرزادہ کو لیگل نوٹس بھیجا ہے جس میں ان سے معافی اور انٹرنیٹ پر موجود ویڈیوز ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صحافی نسیم زہرہ کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں ایک یوٹیوب ویڈیو میں معید پیرزادہ کی گفتگو کا حوالہ دیا گیا ہے۔
نوٹس میں نسیم زہرہ کے وکیل کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ ’آپ کی جانب سے ہماری کلائنٹ کے خلاف غلط، بدنیتی پر مبنی اور توہین آمیز بیان پر آپ کو ڈیفیمیشن آرڈینیننس 2022 کی شق آٹھ کے تحت لیگل نوٹس بیجھا جا رہا ہے۔‘
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ معید پیر زادہ نے 23 اپریل کو ایک یوٹیوب ویڈیو میں مبینہ طور پر نسیم زہرہ اور صحافی حامد میر کے حوالے سے بات کی تھی۔
نسیم زہرہ کی جانب سے بھیجے جانے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’مذکورہ توہین آمیز ویڈیو اور اس سے منسلک کسی بھی چیز کو (سوشل میڈیا سے) ہٹانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ہتک آمیز بیانات کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور کسی بھی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے 15 دن کے اندر ہمارے کلائنٹ (نسیم زہرہ) سے عوامی طور پر معافی مانگیں۔‘
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’عدم تکمیل کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘
Surprised! Nasim Zehra we all know is a bold journalist, a ferocious critic of others their ideas, interests & situations all her life! When has she become so sensitive & weak not to bear criticism of a substandard program & out of context discussion she conducted?
— Moeed Pirzada (@MoeedNj) April 26, 2023
Will… https://t.co/qpaUwPRJtX
اس سے قبل رواں ماہ 26 اپریل کو صحافی نسیم زہرہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں عندیہ دیا تھا کہ وہ جلد ہی امریکی عدالت میں معید پیرزادہ کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کی درخواست دینے والی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صحافی معید پیرزادہ کی جانب سے اس نوٹس کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم انہوں نے نسیم زہرہ کی 26 اپریل کی ٹویٹ کا جواب ضرور دیا تھا۔
انہوں نے نسیم زہرہ کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا تھا کہ ’ان کے وکلا یا وہ جو انہیں امریکہ میں میرے خلاف ہتک عزت/ تہمت کے الزامات لگانے کی ترغیب دے رہے ہیں ان کو گڈ لک۔ میں 24 گھنٹے یا اس سے کم وقت میں دلچسپ حقائق شیئر کروں گا جو نسیم زہرہ، ان کے وکلا اور نامعلوم افراد کی مدد کریں گے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹویٹ میں اپنی تعلیم کے بارے میں بھی لکھا: ’میں نے لندن سکول آۓ اکنامکس سے میڈیا اینڈ انٹرنیٹ لا پڑھ رکھا ہے اور یہ ایک دلچسپ مضمون ہے۔‘