ہتھنی نور جہاں کی موت: مقدمے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

سرکاری وکیل نے دوران سماعت کہا کہ ہتھنی نور جہاں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جس پرعدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ’اب تو اس کا گوشت بھی کٹ کر بک گیا کس بات کا پوسٹ مارٹم؟‘

فور پاز انٹرنیشنل کے جانوروں کے ڈاکٹروں اور جنگلی حیات کے ماہرین کی ایک ٹیم پانچ اپریل 2023 کو کراچی کے کراچی چڑیا گھر میں ہاتھی نور جہاں کے طبی جائزے کے دوران (اے ایف پی)

کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جنوبی میں ہتھنی نور جہاں کی موت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر بدھ کو سماعت ہوئی۔

درخواست گزار عمران عزیز ایڈووکیٹ اور کراچی میونسپلٹی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ پانچ مئی کو سنایا جائے گا۔

سرکاری وکیل نے دوران سماعت کہا کہ ہتھنی نور جہاں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جس پرعدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ’اب تو اس کا گوشت بھی کٹ کر بک گیا کس بات کا پوسٹ مارٹم؟‘

درخواست  گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’میڈیا سے معلوم ہوا ہتھنی نورجہاں انتقال کر گئی ہے۔ ہتھنی نورجہاں کو مجرمانہ غفلت سے قتل کیا گیا، اس سے پہلے بھی کئی جانور غفلت کی وجہ سے مر چکے ہیں۔‘

عمران عزیز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ’ایڈمنسٹریٹر کراچی، ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر اور دیگر ملازمین  کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم دیا جائے جبکہ پولیس کو بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی جائے۔‘

دوسری جانب جانوروں کے حقوق سے متعلق نجی تنظیم فور پاز کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ نور جہاں کے پوسٹ مارٹم سے متعلق جھوٹی خبریں مختلف میڈیا چینلز پر گردش کررہی ہیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سرکاری رپورٹ ابھی دستیاب نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’توقع ہے کہ آئندہ ایک دو ہفتوں میں رپورٹس موصول ہو جائیں گی۔‘

نیز یہ کہ ’نور جہاں کی ٹانگیں ٹوٹنے کے بیانات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں، جیسے ہی ہمارے پاس حتمی رپورٹ آئے گی تو ضرور آگاہ کیا جائے گا۔‘

قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق ’ڈاکٹرز نے نور جہاں کو بچانے کی تمام کوششیں کیں اور نور جہاں کا علاج عالمی سطح کے ماہرین کے زیر نگرانی کیا گیا۔‘

انہوں نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ ’اس مادہ ہاتھی کے علاج کے لیے فور پاز کی ٹیم بھی کراچی آئی تھی جبکہ کےایم سی انتظامیہ نے ہر ممکن کوشش کی کہ اسے بچایا جا سکے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان