کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جنوبی میں ہتھنی نور جہاں کی موت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر بدھ کو سماعت ہوئی۔
درخواست گزار عمران عزیز ایڈووکیٹ اور کراچی میونسپلٹی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ پانچ مئی کو سنایا جائے گا۔
سرکاری وکیل نے دوران سماعت کہا کہ ہتھنی نور جہاں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جس پرعدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ’اب تو اس کا گوشت بھی کٹ کر بک گیا کس بات کا پوسٹ مارٹم؟‘
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’میڈیا سے معلوم ہوا ہتھنی نورجہاں انتقال کر گئی ہے۔ ہتھنی نورجہاں کو مجرمانہ غفلت سے قتل کیا گیا، اس سے پہلے بھی کئی جانور غفلت کی وجہ سے مر چکے ہیں۔‘
عمران عزیز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ’ایڈمنسٹریٹر کراچی، ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر اور دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم دیا جائے جبکہ پولیس کو بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی جائے۔‘
Recently false news about Noor Jehan's autopsy were spread via different media channels. The post-mortem results and the official report are not yet available and are expected to be received within the next 1 - 2 weeks.
— FOUR PAWS (@fourpawsint) May 3, 2023
All pictures: © FOUR PAWS | Hristo Vladev pic.twitter.com/463NNSTyN2
دوسری جانب جانوروں کے حقوق سے متعلق نجی تنظیم فور پاز کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ نور جہاں کے پوسٹ مارٹم سے متعلق جھوٹی خبریں مختلف میڈیا چینلز پر گردش کررہی ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سرکاری رپورٹ ابھی دستیاب نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’توقع ہے کہ آئندہ ایک دو ہفتوں میں رپورٹس موصول ہو جائیں گی۔‘
نیز یہ کہ ’نور جہاں کی ٹانگیں ٹوٹنے کے بیانات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں، جیسے ہی ہمارے پاس حتمی رپورٹ آئے گی تو ضرور آگاہ کیا جائے گا۔‘
قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے مطابق ’ڈاکٹرز نے نور جہاں کو بچانے کی تمام کوششیں کیں اور نور جہاں کا علاج عالمی سطح کے ماہرین کے زیر نگرانی کیا گیا۔‘
انہوں نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ ’اس مادہ ہاتھی کے علاج کے لیے فور پاز کی ٹیم بھی کراچی آئی تھی جبکہ کےایم سی انتظامیہ نے ہر ممکن کوشش کی کہ اسے بچایا جا سکے۔‘