روس کا ماسکو پر یوکرین کا ڈرون حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ

کریملن نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے روسی صدر ولادی میر پوتن کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔

تین مئی 2023 کو ماسکو میں ’نو ڈرون زون‘ کا ایک منظر (اے ایف پی)

روس نے کہا کہ اس نے کریملن پر حملے کے لیے لانچ کیے گئے یوکرین کے دو ڈرونز کو مار گرایا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو جاری بیان میں کریملن نے کیئف پر روسی صدر ولادی میر پوتن کو مارنے کی کوشش کا الزام بھی لگایا۔

البتہ خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کے ایک سینئر صدارتی عہدیدار نے کہا کیئف کا کریملن پر کسی ڈرون حملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مبینہ ڈرون حملے کو ناکام بنانے کا آپریشن ایسے وقت سامنے آیا ہے جب روس میں جنگ عظیم دوم کی فتح کی تقریبات سے پہلے ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں ٹرینوں میں تخریب کاری کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

کریملن نے کہا: ’آج رات کو کیئف حکومت نے روسی فیڈریشن کے صدر کی رہائش گاہ کریملن پر بغیر پائلٹ کے طیاروں سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’ان دو بغیر پائلٹ طیاروں کا ہدف کریملن تھا۔ ہم ان کارروائیوں کو ایک منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی کارروائی اور روسی فیڈریشن کے صدر کی زندگی پر حملہ قرار دیتے ہیں۔‘

ماسکو نے کہا کہ پوتن اس مبینہ حملے میں زخمی نہیں ہوئے اور روسی افواج نے بغیر کسی جانی نقصان کے ڈرونز کو مار گرایا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ڈرون کا ملبہ کریملن کی رزمین پر گرا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روسی حکام نے اپنے شہریوں کو یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ تنازع بہت دور ہے اور اس سے روسی سرزمین کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

حال میں ہونے والے تخریب کاری کے کئی واقعات سے یہ یاد دہانی ہوتی ہے کہ روس دشمنوں کے حملوں کا شکار ہے۔

یہ سب ایسے وقت ہو رہا ہے جب ماسکو نو مئی کی تقریبات کی تیاری کر رہا ہے جب روس نازیوں پر سوویت یونین کی فتح کا جشن منانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پوتن کے لیے یہ ایک مرکزی تقریب بن گئی ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ماسکو میں پریڈ پلان کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے اور یہ کہ ’پروگرامز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔‘

ماسکو کے میئر سرگے سوبیانین نے بدھ کو روسی دارالحکومت کے اوپر غیر مجاز ڈرون پروازوں پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب یوکرین نے کریملن پر کسی بھی حملے کی تردید کی ہے۔

یوکرین کے ایک سینئر صدارتی عہدیدار نے بدھ کو برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ کیئف کا کریملن پر کسی ڈرون حملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے کیئف کو میدان جنگ میں کچھ حاصل نہیں ہو گا اور یہ عمل صرف روس کو مزید جارحانہ اقدامات پر اکسائے گا۔

یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ حملے کے پیچھے کیئف پر الزام لگانا اور روس کی جانب سے مبینہ یوکرینی تخریب کاروں کی گرفتاری اس بات کی نشاندہی ہے کہ ماسکو آنے والے دنوں میں یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر ’دہشت گرد‘ حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا