انڈین ایئرفورس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کا ایک لڑاکا طیارہ پیر کو ریاست راجستھان میں ایک مکان پر گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں تین افراد چل بسے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین ایئرفورس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اس کا مگ 21 طیارہ اس وقت گر کر تباہ ہوا، جب پائلٹ کو جہاز میں ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ طیارے سے بحفاظت باہر نکل گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا: ’طیارے کا ملبہ ضلع ہنومان گڑھ کے علاقے بہلول نگر میں ایک گھر پر گرا، جس کے نتیجے میں بدقسمتی سے تین جانیں چلی گئیں۔‘
انڈین فضائیہ کا مزید کہنا تھا کہ پائلٹ کو اس واقعے میں معمولی چوٹیں آئیں جبکہ حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے کورٹ آف انکوائری قائم کردی گئی ہے۔
مقامی میڈیا نے گذشتہ سال رپورٹ کیا تھا کہ انڈیا نے 2025 تک سوویت دور کے لڑاکا طیاروں کے اپنے پورے بیڑے کو گراؤنڈ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مگ 21 کو انڈین میڈیا میں ’اڑتے ہوئے تابوت‘ کہا جاتا ہے، جو 1963 میں متعارف ہونے کے بعد سے ملک کا اہم لڑاکا طیارہ رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں انڈیا کے بہت سے مگ 21 طیارے حادثات کا شکار ہوئے ہیں۔
رواں ماہ چار مئی کو انڈین فوج کا ایک ہیلی کاپٹر بھی انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے علاقے مروہ میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں سوار تین افراد زخمی ہوئے تھے۔