عرب لیگ کے ترجمان کے مطابق عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے اتوار کو ایک دہائی سے زیادہ کی معطلی کے بعد شام کو دوبارہ تنظیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان جمال روشدی نے بتایا کہ یہ فیصلہ قاہرہ میں عرب لیگ کے صدر دفتر میں عرب وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے اس فیصلے سے بظاہر لگتا ہے کہ یہ شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے یہ ایک علاقائی طرز کا دباؤ ہوگا۔
عرب لیگ میں شام کی رکنیت 12 سال قبل اس وقت معطل کر دی گئی تھی جب ملک میں باغیوں اور اسد حکومت کے درمیان خانہ جنگی کا آغاز ہوا تھا۔
مارچ 2011 سے شروع ہونے والی اس خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 15 لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور ملک کے تقریباً ڈھائی کروڑ افراد، جو آبادی کا نصف ہیں، بے گھر ہو گئے ہیں۔
عرب لیگ عام طور پر اتفاق رائے سے فیصلہ سازی کرتی ہے لیکن ووٹنگ کے ذریعے سادہ اکثریت سے بھی فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔