پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر انڈیا کو ہائبرڈ مادل قبول نہیں تو اسے پاکستان آکر کھیلنا ہوگا۔ بصورت دیگر ہم ایشیا کپ سے باہر ہو جائیں گے۔
انڈین سپورٹس چینل ’سپورٹس ٹاک‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’صورت حال ایسی ہے پی سی بی کی پوزیشن واضح ہونی چاہیے اور اس وقت کی صورت حال پر ایشین کرکٹ کونسل ہرممکن جلد فیصلہ کرے۔‘
نجم سیٹھی کے مطابق ’انڈیا پاکستان میں ایشیا کپ نہیں کھیل سکتا تو وہ اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے لیکن اگر ایسا ہوا تو ہم بھی ورلڈ کپ کے میچز نیوٹرل وینیو پر ہی کھیلیں گے۔‘
نجم سیٹھی نے بتایا کہ ’ایشین کرکٹ کونسل کی گذشتہ ماہ کی میٹنگ میں دو چیزیں واضح تھیں۔ ایک، ہماری طرف سے یہ تھا کہ اگر انڈیا پاکستان میں آکر نہیں کھیلتا تو پھر کوئی نیوٹرل وینیو ڈھونڈ لیا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا ’چار پانچ میچز پاکستان میں ہوجائیں اور انڈیا کے میچز نیوٹرل وینیو پر ہو جائیں۔ کیوں کہ ہم میزبان ہیں، ہمارا حق ہے کہ پاکستان میں بھی کھیلا جائے۔ اور کوئی سکیورٹی کا مسئلہ بھی نہیں ہے۔ اگر ایسے نہیں ہوگا تو پھر ہم معذرت کرتے ہیں، ہم ایشیا کپ نہیں کھیل پائیں گے۔‘
انہوں نے کہا ’بہت دفعہ ہوچکا کہ پاکستان انڈیا جاکر کھیلا اور انڈیا واپس نہیں آیا۔ ایک معاہدہ بھی ہوا تھا2014 میں جس میں انڈیا نے ہمارے ساتھ 2015 میں دبئی کے اندر کے ہمارے ساتھ لمبی چوڑی20،25 دن کی سیریز کھیلنی تھی۔ انڈیا نے وہ معاہدہ بھی توڑ دیا۔‘
نجم سیٹھی کا کہنا تھا ’صورت حال یہ ہے کہ اگر انڈیا پاکستان میں نہیں کھیلے گا تو ہم بھی انڈیا میں نہیں کھیلیں گے، یہ ہمارا اور ہماری حکومت کا موقف ہے۔‘
پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ’اس وقت یہ فیصلہ ہوا کہ ہائبرڈ ماڈل پر تھوڑی دیر غور کرتے ہیں اور ہمیں کہا گیا کہ ماڈل بنا کر بھیجیں۔ ہم نے بھیجا اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’ہم کہہ رہے کہ اگر انڈیا پاکستان میں نہیں کھیل سکتا تو نیوٹرل وینیو پر کھیل لے مگر باقی لوگ جو پاکستان میں کھیل سکتے ہیں وہ تو آکر کھیلیں۔ ہر بڑا ملک پاکستان میں کھیل چکا ہے یہاں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا ’جب ورلڈکپ آئے گا تو یہی ماڈل وہاں بھی استعمال کرلیں گے کیوں کہ ہمیں تو حکومت اجازت نہیں دے گے انڈیا جانے کی۔ کیوں کہ انڈیا کی حکومت نے بی سی سی آئی کو اجازت نہیں دی پاکستان میں کھیلنے کی۔ البتہ اگر انڈیا کسی بھی وقت پاکستان میں کھیلنے کا فیصلہ کر لے تو پھر تو کوئی مسئلہ نہیں، ہم بھی انڈیا جا کر ورلڈکپ کھیل لیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس وقت پاکستان دنیا کی نمبر ٹو ٹیم ہے اور اس کے بغیر ایشیا کپ کیسے ہو سکتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق ’ہائبرڈ ماڈل اگر منظور نہیں تو پھر ہم باہر ہوجائیں گے، آپ کھیل لیں اور ہم دیکھیں گے آپ پانچ لوگ کیسے کھیلتے ہیں، سارا پیسہ انڈیا پاکستان کے میچ سے آتا ہے۔ بنگلہ دیش واضح کہہ چکا ہے کہ پاکستان کے بغیر ایشیا کپ نہیں ہو سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایشیا کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں سب سے پوچھا گیا تھا کہ کوئی اور ایسا ہے جو پاکستان میں نہیں کھیل سکتا، کسی نے ہاں نہیں کہا، سب چپ تھے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’اس وقت مجھے لگتا ہے آئی سی سی کو ہابرڈ ماڈل کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، لہذا گیند اب بی سی سی آئی کے کورٹ میں ہے۔ اگر انڈیا پاکستان نہیں آتا اور ہائبرڈ ماڈل کو بھی نہیں مانتا تو ہم ایشیا کپ نہیں کھلیں گے۔‘
نجم سیٹھی نے کہا ’اگر بی سی سی آئی نے یہ سیاسی پوزیشن لی کہ نہ ہم خود پاکستان میں کھیلیں گے اور نہ کسی کو کھیلنے دیں گے، تو پھر کام نہیں چلے گا۔ ایسے ایشین کرکٹ کونسل نہیں چل سکتی۔‘
نجم سیٹھی نے کہا کہ ’ہم یہاں تک سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں کہ اگر انڈیا پاکستان ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گئے تو ہم نیوٹرل وینیو پر کھیل لیں گے۔ اگر پاکستان کا فائنل میں ٹاکرا کسی اور کے ساتھ ہوتا ہے تو وہ میچ بھی نیوٹرل وینیو پر کھیل لیں گے، اس سے زیادہ سمجھوتہ کیا کریں۔‘