جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پر بلوچستان کے علاقے ژوب میں جمعے کو خود کش حملہ ہوا ہے۔
سراج الحق کے آفیشل فیس بک پیج پر کہا گیا کہ وہ ’مکمل طور پر محفوظ اور خیریت سے ہیں۔‘
جماعت اسلامی نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ ’امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر ژوب بلوچستان میں خود کش حملہ، حملہ آور مارا گیا۔۔۔سراج الحق محفوظ ہیں۔ جلسہ عام سے خطاب کے لیے ژوب میں موجود تھے۔‘
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر ژوب بلوچستان میں خود کش حملہ، حملہ آور مارا گیا۔
— Jamaat e Islami Pakistan (@JIPOfficial) May 19, 2023
الحمدللہ سراج الحق محفوظ ہیں۔ جلسہ عام سے خطاب کے لیے ژوب میں موجود تھے
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرژوب سید مظفر شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ہسپتال میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے، دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حملہ خود کش تھا تاہم پولیس کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے سراج الحق ژوب میں جلسہ میں شرکت کے لئے مرکزی شاہراہ سے گزر رہے تھے اور ان کے قافلے کے ہمراہ کارکنان پیدل چل رہے تھے، حملہ آور پیدل کارکنان کے ہمراہ تھا۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیرِ جماعتِ اسلامی کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے زیاں پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایوان وزیراعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گرد بدامنی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔‘