خواجہ سرا چاندنی شاہ اور شہزادی رائے کا کہنا ہے کہ وہ عوامی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان میں خواجہ سراؤں کی زندگی میں روز نیا موڑ آ رہا ہے۔ چند روز قبل وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانس جینڈر ایکٹ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کر سکتے اور جنس کا تعین انسان کے احساسات کی بنیاد پر نہیں کیا جا سکتا۔
اس فیصلے کے بعد ملک بھر میں خواجہ سراؤں نے شدید احتجاج کیا۔ مختلف حلقوں سے مختلف آرا سامنے آئیں۔ فیصلے کے حق اور مخالفت میں لوگوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ایک دھڑا اس فیصلے کا مکمل حامی اور دوسرا مخالفت کرتا رہا۔ سوشل میڈیا پر بھی یہ ایشو زیر بحث رہا۔
مگر اب اس ماحول میں خواجہ سراؤں کے لیے اچھی خبر آئی ہے کہ خواجہ سراؤں کی آواز اب ممکنہ طور پر ایوانوں میں بھی گونجے گی۔
کراچی کے خواجہ سرا چاندنی شاہ اور شہزادی رائے عوام کی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہم اپنی برادری کو درپیش مسائل کا حل نکالیں گے۔
کراچی میونسپل کارپوریشن کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سے خواجہ سرا چاندنی شاہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے، جبکہ خواجہ سرا ایکٹیوسٹ شہزادی رائے نے پیپلز پارٹی کی طرف سے کراچی میونسپل کارپوریشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں خواجہ سرا چاندنی شاہ کا کہنا تھا کہ ’خواجہ سراؤں کے لیے کامیابی کا پہلا قدم ہے، ہماری کمیونٹی کے لیے خوشی کی بات ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ہمیں ایوانوں تک رسائی مل رہی ہے اور جماعت اسلامی نے ہم خواجہ سراؤں کے لیے دل کشادہ کیا ہے جس پر جماعت اسلامی کی شکر گزار ہوں۔‘
خواجہ سرا چاندنی شاہ نے بتایا کہ پہلے معلوم نہیں تھا کہ جماعت کے نظریات کیا ہیں لیکن پارٹی میں شمولیت کے بعد محسوس ہوا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کسی اور پارٹی سے ہمیں یہ عزت نہیں مل سکے گی۔‘
’چاندنی شاہ کی آواز سے ایوان گونجے گے کہ اب شہر کراچی کی خوبصورتی کے لیے عوام کے مسائل کا حل نکالیں گے۔‘
چاندنی شاہ کہتی ہیں کہ ’خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتی ہوں۔ منفی سرگرمیوں سے بچانے کے لیے میں اور آگاہی پروگرام تشکیل دوں گی، میں شہر کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہوں ایوان میں جا کر سب سے پہلے شہر کی سڑکوں اور ناکارہ سیوریج سسٹم کی نشاندہی کروں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایوان میں دیگر اراکین کی طرح ہماری بھی بات سنی جائے گی۔ اب چاندنی شاہ کی آواز سے ایوان گونجے گا۔ عوامی نمائندگی میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گی۔‘
دوسری جانب خواجہ سرا شہزادی رائے بھی پیپلز پارٹی کی جماعت میں شمولیت اختیار کرنے پر خوش نظر آئیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں شہزادی رائے نے کہا کہ خواجہ سرا بھی اب سیاست دانوں کے ساتھ ایوان میں بیٹھیں گے، یقین نہیں آ رہا کہ وہ بھی اسمبلی جائیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’ایوان تک پہنچنے کا خواب ہم نے دیکھا تھا اب وہ پورا ہونے جا رہا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی شکر گزار ہوں کہ جس نے ایوان میں جانے کا موقع دیا۔ تمام کام پالیسی کے تحت کروں گی، خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے شکایات کا ڈیسک بناؤں گی، جس کے تحت تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا۔‘
شہزادی رائے کا شریعہ عدالت کے فیصلے پر یہ کہنا تھا کہ ’جو بھی کور ٹ کا فیصلہ آیا ہے ہم اسے نہیں مانتے اور اس کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔‘
الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی حکومت میں میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین، وائس چیئرمین انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق میئر، ڈپٹی مئیر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی نو سے 10 جون کو جمع کرائے جائیں گے، جانچ پڑتال 11 جون کو ہو گی اور اپیل 12 جون تک دائر کی جا سکے گی۔
میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب 15 جون کو ہو گا۔