بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ نے 29 جون تک کے اجلاسوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے لیکن پاکستان کسی بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
یہ ایجنڈا ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب نویں جائزے کے تحت پاکستان کے لیے زیر التوا بیل آؤٹ فنڈز کا اجرا باقی ہے اور حکومت پاکستان نے امید ظاہر کی ہے اس کا اجرا جلد ہو جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے پیکیج میں سے 1.1 بلین ڈالر جاری کرنے کے لیے سٹاف کی سطح کا معاہدہ نومبر سے تاخیر کا شکار ہے۔
سٹاف کی سطح کے آخری مشن کو پاکستان کا دورہ کیے ہوئے سو سے زیادہ دن گزر چکے ہیں جو کم از کم 2008 کے بعد سے اس نوعیت کی سب سے طویل تاخیر ہے۔
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا پروگرام 30 جون کو 2023 کو ختم ہونے جا رہا ہے۔ پروگرام کے تحت پاکستان کو تقریباً 2.6 ارب ڈالر کی ادائیگی نہیں ہوئی۔
پاکستان کے پاس بمشکل ایک ماہ کی درآمدات کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔ پاکستان کو نومبر میں جاری ہونے والے فنڈز میں سے 1.1 ارب ڈالر ملنے کی امید تھی لیکن آئی ایم ایف نے مزید ادائیگی سے قبل کئی شرائط پر اصرار کیا۔
پاکستان کے پاس 6.5 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے اختتام سے پہلے آئی ایم ایف بورڈ کے صرف ایک آخری جائزے کا وقت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قبل ازیں اس ماہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا ’ہم اب بھی بہت پرامید ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل ہو گا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے ہمارا نواں جائزہ تمام شرائط پوری کرتا ہے اور امید ہے کہ ہمیں اس ماہ اچھی خبر ملے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے آئی ایم ایف کی فنڈنگ کی بحالی کے لیے تمام پیشگی اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔‘
آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر دستیاب اس کے ایگزیکٹیو بورڈ کیلینڈر کے مطابق بورڈ کے اگلے اجلاس اس ماہ کی 20، 21، 22، 26، 27 اور 28 اور پھر 29 جون کو ہوں گی۔
تاہم پاکستان کسی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔ اسے اس صورت میں بورڈ کے کسی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا جا سکتا ہے جب نویں جائزے کو کامیاب قرار دے دیا جائے۔
آئی ایم ایف سٹاف کی رپورٹ کے مطابق: ’پاکستان: توسیع شدہ انتظام کا ساتواں اور آٹھوا ں جائزہ‘ نویں جائزے کی مجوزہ تاریخ تین نومبر 2022 تھی کیوں کہ حکومت وہ شرائط اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات مقررہ وقت پر مکمل کرنے میں ناکام رہی جن پر اتفاق کیا گیا تھا۔‘
ساتویں، آٹھویں جائزے کی دستاویزات کے مطابق دسویں جائزے کا شیڈول 3 فروری 2023 تھا لیکن تاحال جازہ ابھی تک نواں جائزہ بھی مکمل ہونا باقی ہے۔