کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے آئندہ 100 دنوں میں شہر میں بہتری لانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک روڈ میپ دے دیا ہے۔
فریئر ہال میں منگل کو گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فی الحال مون سون بارشوں سے نمٹنے کے لیے نالوں کی صفائی اولین ترجیح ہے۔ ’شہر کی سڑکوں کی ازسر نو تعمیر اور صفائی کے حوالے سے اگلے 100 دنوں میں شہریوں کو واضح فرق محسوس ہوگا۔‘
انہوں نے اگلے 10 دن میں یوسی چیئرمین کا الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ’قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے چھ ماہ انتظار نہیں کروں گا۔‘
اس موقعے پر انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کا میئر منتخب ہونا ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ ’یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے جسے بخوبی نبھانے کے لیے تیار ہوں۔‘
سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے واضح پلان کا ذکر کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’آئندہ 100 دنوں میں شہریوں کو بہتری نظر آئے گی، ہم سب مل کر کراچی کے شہریوں کی خدمت کریں گے۔ کام کی نیت بھی ہے اور کام ہوتا نظر بھی آئے گا۔ ہم تنقید کا جواب تنقید کی بجائے اپنے کام سے دیں گے، میری ترجیح کے ایم سی کو مالی طو ر پر مستحکم کرنا ہے۔‘
Thank u Sir for the honour & trust shown. Inshallah we will all work together under your guidance for a peaceful, progressive & prosperous #Karachi https://t.co/uVPCunlLqg
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) June 19, 2023
انتخابی عمل کے دوران دھاندلی کے الزامات لگنے سے میئر کے منصب کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کے سوال پر مرتضیٰ وہاب نے کہا: ’میں الزامات سے گھبراتا نہیں ہوں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ جب ہم پبلک ڈومین میں آتے ہیں تو الزامات زندگی کا حصہ بن جاتے ہیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’میں میئر کی ساکھ کو مضبوط بنا کر دکھاؤں گا۔ ماضی میں لوگ سمجھتے تھے کہ میئر بے اختیار ہے لیکن میں ثابت کروں گا کہ میئر ایک بااختیار پوزیشن ہے۔ فادر آف دی سٹی ہے۔‘
جماعت اسلامی جیسی مضبوط اپوزیشن کو ساتھ ملا کر کام کرنے سے متعلق انڈپینڈنٹ اردو کے سوال پر میئر کراچی کا کہنا تھا: ’مجھے شہر کے لیے کام کرنا ہے اور اس کے لیے میں اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ شہر کی ترقی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر کر کام کریں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہر میں ترقیاتی کام کے حوالے سے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ہماری پہلی ترجیح مون سون بارش کے سبب پیدا ہونے والے مسائل حل کرنا ہے۔ نالوں کی صفائی یقینی بنائیں گے اور جہاں جہاں ضرورت ہوگی، وہاں نئے نالے تعمیر کیے جائیں گے۔ ہم نے 10 روز قبل ہی نالوں کی صفائی کا آغاز کردیا ہے اور چار ماہ میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔‘
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ’سیوریج کا پانی صاف کر کے صنعتی علاقوں کو فراہم کیا جائے گا جبکہ ابراہیم حیدری کے مقام پر ڈی سیلینیشن پلانٹ بھی لگایا جا رہا ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’شہر کے بلدیاتی مسائل حل کرنا ہماری ترجیح ہوگی، ہمارے شہر میں تعاون کا فقدان ہے، یہ ایک بےہنگم شہر بن گیا ہے، وال چاکنگ سمیت دیگر مسائل پر توجہ دی جائے گی۔‘
بقول مرتضیٰ وہاب: ’لوگ کہتے ہیں کہ ہم منتخب نہیں ہیں حالانکہ ہمیں کونسل کے منتخب اراکین کی اکثریت نے منتخب کیا ہے۔ قانون کے مطابق پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان مقابلہ ہوا اور پیپلز پارٹی اس معرکے میں کامیاب ہوئی۔‘