خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والا شینواری قیبلہ ’وریتہ‘ یعنی کہ باربی کیو کے کام میں اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔ شینواریوں کی باربی کیو کے کام میں مہارت اور ذائقہ کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
عید الاضحیٰ کے موقعے پر باربی کیو کے کام کے ماہر طالب نے انڈپینڈںٹ اردو کو اس ہنر سے آگاہ کیا جس سے گوشت کا بہترین طریقے سے باربی کیو بھی کیا جاسکتا ہے جبکہ ذائقہ بھی داد کے لائق ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گوشت کو سیخ میں پرو کر نمک لگانے کے بعد 10 منٹ تک ایک طرف رکھ دیا جاتا ہے۔
طالب نے بتایا کہ گوشت کے ساتھ جب ہڈی کو ٹھیک طرح کاٹ دیا جائے تو اس کو سیخ میں اچھی طرح پرویا جا سکتا ہے۔
’اور اگر غلط طریقے سے کاٹا جائے اور سیخ میں بھی اچھے طریقے سے پرو بھی دیا جائے تو پھر بھی وہ لٹکا ہوا نظر آتا ہے۔‘
ان کے مطابق اگر گوشت کو بڑے بڑے ٹکڑوں میں کاٹ دیا جائے تو تب بھی وہ سیخ میں اچھی طرح پرویا جا سکے گا اور باربی کیو بھی اچھا بنے گا۔
طالب کے مطابق گوشت کا باربی کیو جب اپنے پانی میں تیار ہوتا ہے تو اس کا ذائقہ بہتر ہوتا ہے۔‘
’کوئلہ جلانے کے بعد سیخ کو آگ پر رکھ دیا جاتا ہے۔ کوئلے پر رکھی گئی سیخ کو جلدی جلدی گھمانا چاہیے، گوشت زرد بھی ہو گا اور اس کا ذائقہ نمکین ہو گا۔‘
انہوں نے کہا کہ باربی کیو کا انحصار دنبے کے گوشت پر بھی ہوتا ہے، اگر چھوٹا دنبہ ہو تو اس کا گوشت نرم جبکہ بڑے کا اس سے سخت ہوتا ہے۔ چھوٹے دنبے کا گوشت نرم، خستہ اور ذائقہ دار ہوتا ہے اس لیے لوگ اسے زیادہ پسند کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کام میں اہم بات تجربے کی ہے۔
طالب کا کہنا تھا: ’عید کے موقعے پر ہر قسم کے دنبے آتے ہیں۔ اگر آپ کو باربی کیو کا طریقہ نہیں آتا تو مشکل ہے کہ آپ اچھا باربی کیو تیار کر سکیں۔ ہم جب دنبے کو ذبح کرتے ہیں تو اسی وقت کوئلہ جلا دیتے ہیں کیونکہ ہمارا کام تیزی سے ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق اگر کسی کا تجربہ نہ ہو تو وہ پہلے دنبے کو ذبح کرے، گوشت کو کاٹ لے، کوئلہ جلائے کیونکہ اس میں آدھے گھنٹے کا ٹائم لگتا ہے۔ جب کوئلہ اچھی طرح سلگ جائے، گوشت کو سیخ میں پرو دیا جائے، تکے کو نمک لگایا جائے اور دس منٹ وقفہ دیا جانا چاہیے۔ ’دوسری بات یہ ہے کہ نرم گوشت کو سیخ میں مت پروئیں کیونکہ نرم گوشت کا باربی کیو اچھا نہیں ہوتا، اس کو دیگ میں ڈالیں۔ ہڈی والا گوشت (چامپ، چربی) کو سیخ میں پروئیں کیوںکہ ان کا باربی کیو اچھا ہوتا ہے۔‘
طالب کے مطابق: ’یہ آفریدی اور شینواری کا کسب ہے اس لیے باربی کیو میں ماہر ہیں۔‘
ان کے مطابق باربی کیو میں کسی بھی قسم کا مصالحہ نہیں لگایا جاتا اور اس میں صرف نمک کا ذائقہ ہوتا ہے۔
’کوشش کریں کہ اچھا دنبہ خریدیں، تاکہ اچھے گوشت کا باربی کیو بنایا جائے، باربی کیو آدھے گھنٹے میں اچھی طرح تیار ہوتا ہے۔ سیخ کو مدھم انگاروں پر نہ رکھا جائے، اس سے گوشت کا ذائقہ تبدیل اور کبی کبھی گوشت جل بھی جاتا ہے۔ اکثر ناتجربہ کار لوگ ہلکے انگارے پر سیخ کو رکھ دیتے ہیں جس سے گوشت کا رنگ کالا اور ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ آدھے گھنٹے میں سیخ کو جلدی جلدی گھمائیں، اس سے اچھی کوالٹی کا باربی کیو تیار ہو جاتا ہے۔‘